اسلام آباد(اویس احمد) وزیر اعظم عمران خان نے اربوں روپے کے نارووال اسپورٹس سٹی میگا اسکیم کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت بین الصوبائی رابطہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے،جس کے بعد سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ جمیل احمد نے نارووال اسپورٹس سٹی کا دورہ کیا ہے اور اپنی رپورٹ جلد وزیر اعظم عمران خان کو پیش کر یں گے۔ ذرائع کے مطابق 4 ارب روپے لاگت کے منصوبے پر اب تک تقریباً 7 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں، لیکن منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔ ذرائع کے مطابق نارووال اسپورٹس سٹی کے دورے کے دوران سامنے آیا کہ اسپورٹس سٹی تاحال نامکمل ہے، حالانکہ رواں برس اپریل میں سابق صدر ممنون حسین اس منصوبے کا افتتاح بھی کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نارووال اسپورٹس اسٹیڈیم میں کروڑوں روپے کی لاگت سے لگائی گئی ’’ڈھاکہ گراس‘‘ منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی ختم ہو چکی ہے، بلکہ اس کا نام و نشان بھی باقی نہیں۔ موقع پر موجود انتظامیہ کے افسران سے جب اس بابت پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ گھاس انتہائی نازک ہوتی ہے اور اچھی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب یہ گھاس ختم ہو گئی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مالی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم محض چار لاکھ نفوس کی آبادی والے شہر میں 7 ارب روپے کی لاگت سے ملک کے جدید ترین اسپورٹس سٹی کا قیام بذات خود ملک و قوم کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ ہے۔ اور اس دھوکے میں ملوث تمام لوگوں کو ، چاہے وہ سرکاری افسران ہوں یا سیاست دان، کیفر کردار تک پہنچا یا جائے گا۔ نارووال اسپورٹس سٹی منصوبہ 2009 میں شروع کیا گیا تھا جس کا ابتدائی تخمینہ لاگت 2ارب90 کروڑ روپے لگایا گیا تھا، تاہم منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، ڈیزائن میں تبدیلیوں اور کرپشن کے باعث منصوبے کا تخمینہ لاگت تقریباً چار ارب روپے تک پہنچ گیا، لیکن منصوبہ پھر بھی مکمل نہیں ہو پایا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ہی اس منصوبے کے خالق تھے جو اپنے حلقہ انتخاب کے ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے وہاں جدید ترین اسپورٹس سٹی قائم کرنا چاہتے تھے۔ 2009 میں شروع ہونے والے اس منصوبے پر اصل کام جون 2013 کے بعد شروع ہوا، جب احسن اقبال نے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کا قلمدان سنبھالا اور بطور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن منصوبے کے لیے فنڈز کی فراہمی، پی سی ون میں تبدیلیوں اور ڈیزائن میں تبدیلیوں کی بھی منظوری دیتے رہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن حکومت کے دور میں کھیلوں کے لیے مختص مجموعی سالانہ بجٹ کا 60 فیصد تک حصہ صرف نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے کے لیے مختص کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا، جس پر منصوبہ بندی اور پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ملی بھگت سے ملک میں کھیلوں کی سہولیات میں بہتری کے نام پر تقریباً اڑھائی ارب روپے کا نیا منصوبہ شروع کر دیا، جس کا زیادہ تر حصہ نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے پر ہی خرچ کیا گیا ۔