کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسدادہشت گردی کی عدالت نےایف آئی اے کو17جنوری تک سابق سینیٹر احمد علی کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔متحدہ کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے ڈسٹرکٹ سیشن جج شرقی کی عدالت میں فاروق ستار کیخلاف 50کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انسدادہشت گردی کی عدالت نے الطاف حسین اور دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر متحدہ کےسابق سینیٹر احمد علی نے ٹرانزیکشن کا ریکارڈ پیش کیا جس کا جائزہ لینے کیلئے ایف آئی اے کو استدعا پر مہلت بھی دیدی گئی ۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق سینیٹر احمد علی نے کہا کہ جو چیزیں مانگی گئی تھیں، وہ پیش کردی ہیں۔ ہم کہیں بھاگ نہیں رہے اور مقدمے کا سامنا کریں گے۔ادھر جمعہ کو ڈسٹرکٹ سیشن جج شرقی کی عدالت میں متحدہ کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نےفاروق ستار کے خلاف 50کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے ۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فاروق ستارنے ان کیخلاف بے بنیاد باتیں کیں جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔فاروق ستار کو کئی مواقع دیے لیکن وہ پھر بھی باز نہیں آئے۔ فاروق ستار یا تو لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش کریں ورنہ ہرجانے کی رقم ادا کریں۔دعویٰ دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کنور نوید نے کہا کہ فاروق ستار کی وجہ سے تنظیم کو نقصان پہنچا اور انتخابی شکست ہوئی۔ ان کیخلاف ایکشن لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔فاروق ستارمعافی مانگیں تو پارٹی قیادت معاف کردے گی۔پارٹی قیادت اس بات پر متفق ہے کہ اگر فاروق ستار واپس آنا چاہیں تو ان کے لئے دروازے کھلے ہوں گے۔