کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نےمتروکہ وقف املاک بورڈ کی عمارتوں سے قبضہ ختم کرانے، قبضوں میں معاونت کرنے والے افسران کیخلاف تحقیقات اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ جمعہ کو جسٹس گلزار احمد، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بنچ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کی عمارتوں پر قبضوں سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کی۔عدالت عظمیٰ نے عمارتوں سے قبضے ختم نہ کرانے پر شدید اظہار برہمی کیا۔اس موقع پر عدالت نے ریماکس میں کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ جسٹس گلزار احمدنے ریماکس دیئے بتایا جائے کہ لیاری میں متروکہ وقف املاک بورڈکی عمارت پر کیسے قبضہ ہوگیا؟ حکام نے عدالت کو بتایا کہ قبضہ گینگ وار کے دوران ہوا۔جسٹس گلزار احمد نے کہا حکومت کی رٹ کہاں تھی جو عمارتوں پر قبضے ہو رہے تھے،اب تو لیاری میں گینگ وار نہیں پھر قبضہ کیوں خالی نہیں ہو رہا۔ حکام نے بتایا کہ قبضہ مافیا نے عمارت کو فروخت کردیا ہے اور وہاں کئی خاندان آباد ہیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے اس کا مطلب ہے شہر میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی مزید عمارتوں پر بھی قبضے ہوں گے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صرف لیاری میں ان کی 17عمارتیں ہیں۔ عدالت نےسندھ حکومت کو متبادل جگہ فراہم کرنے کے آپشن پر غور کرنے کا حکم دیا۔