سکھر (نمائندہ امت) سکھر میں بھتہ خور گروہ ایک بار پھر سرگرم ہو گیا۔ گروہ کی جانب سے تعمیراتی ادارے آر آر گروپ کو بھتہ فراہمی کی دھمکیاں دی گئیں۔ جس پر آر آر گروپ کے کو آرڈی نیٹر سید امداد علی شاہ نے پریس کانفرنس کر ڈالی اور الزام لگایا کہ آر آر گروپ کے زیر اہتمام سکھر سٹی پوائنٹ پر کمپنی کے مختلف ناموں پر رہائشی و کمرشل پروجیکٹ زیر تعمیر ہے اور آر آر گروپ پاکستانی ہونے کے ناطے پروجیکٹ کے اطراف اور سکھر کے شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر صاف پانی کی فراہمی سمیت مفت طبی امداد کیلئے خیراتی اسپتال کے ذریعے لوگوں کا علاج معالجے میں مصروف ہے ، تاہم کچھ شر پسند عناصر کو سکھر کی ترقی و خوشحالی پسند نہیں آئی اور کچھ عرصہ قبل جتوئی برادری سے تعلق رکھنے والے چند بھتہ خور جن کو ریٹائرڈ پولیس افسر کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔ آر آر گروپ کے مالکان سے بھتہ وصولی کیلئے آئے تھے ۔ بھتہ نہ دینے پر شر پسند عناصر نے علاقے کے بااثر ریٹائرڈ پولیس افسر کے کہنے پر ہمارے زیر تعمیر پروجیکٹ پر غنڈوں کیساتھ حملہ کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ سید امداد شاہ نے مزید بتایا کہ ریٹائرڈ پولیس افسر نے بھی ہمارے ایک پروجیکٹ کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے ، جس کا کیس زیر سماعت ہے ۔ آر آر گروپ کیساتھ سکھر اور اس کے گرد نواح کے سیکڑوں بے روزگار افراد کا روزگار منسلک ہے ، لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے ۔ بھتہ خور مافیا بھتہ نہ دینے اور قانونی کارروائی سے بچنے کیلئے جھوٹے بے بنیاد الزامات لگا کر آر آر گروپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اورجتوئی برادری سے تعلق رکھنے والا بھتہ خور گروپ ریٹائرڈ پولیس افسر کہنے پر کئی ماہ سے پریس کلب کے سامنے دھرنا دیکر ہم سے بھتہ دینے کی ڈیمانڈ کر رہا ہے ۔ جتوئی برادری کے قتل ہونے والے نوجوان کے قتل میں آر آر گروپ یا اس کے ملازم کا کسی قسم کاہاتھ نہیں ہے اور جتوئی برادری کے بھتہ خوروں نے اسکے قتل کا الزام بھی آر آر گروپ کے مالکان اور دیگر اسٹاف پر ڈال دیا۔