کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں7جنوری تک توسیع کردی ہے۔سماعت سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ اور تربیت یافتہ کتوں سے سوئپنگ کی گئی ۔ جمعہ کوعدالت کے باہرپی پی قائدین کے حق میں بینرز آویزاں کیے گئے تھے۔ پیپلز پارٹی کےاراکین پارلیمنٹ، سندھ کابینہ کے اراکین، رہنماؤں و کارکنوں کی بڑی تعدادنےآصف زرداری کی آمد اور عدالت سے جانے کے وقت زبردست نعرے بازی کی۔کمرہ عدالت میں بھی پی پی کارکنوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔عدالتی حکم پر عملے نےغیر متعلقہ افراد کو باہر نکالا ۔دوران سماعت ملزمان انورمجید ،عبدالغنی مجید ،حسین لوائی اور طہ رضا کوپیش نہ کیا جاسکا ۔ جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ انور مجید بیمار ہیں ،جبکہ عبدالغنی مجید و حسین لوائی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہیں طہ رضا کے بارے میں بتایا گیا کہ ملزم کو ٹانگ کے آپریشن کی وجہ سے ڈاکٹرزنے چلنے سے منع کیا ہے۔ وکلائےصفائی نے حسین لوائی و غنی مجید کو پیش نہ کئے جانے کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیا، جس پر عدالت نے انہیں تحریری درخواستیں دینے کا حکم دیا۔ ایف آئی اےکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے اور عدالتی فیصلے کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔ آصف زرداری کی پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے قائدین سیدخورشید شاہ، سینیٹر رحمان ملک،سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ،نثار کھوڑو، لطیف کھوسہ ،سندھ کابینہ کے اراکین سعید غنی، امتیاز شیخ سمیت دیگر رہنماؤں و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔اس موقع پر کارکنان عدالت میں سیلیفیاں لیتے رہے ۔عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سےگفتگو میں آصف علی زرداری کے وکیل اور سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک نے سابق صدر کی گرفتاری کا امکان مستردکرتے ہوئے کہا کہ24دسمبر کو سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوگی۔چالان کے بغیر گرفتاری ممکن نہیں۔سپریم کورٹ نے کوئی حتمی حکم جاری نہیں کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔