انخلااعلان کے باوجود شام کیلئے امریکی چھاؤنی برقرار

عمان(امت نیوز)شام میں امریکہ کے اتحادی مسلح گروپ مغاور الثوارہ کے سربراہکرنل مہند الطلحہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام جنگ سے نکلنے کے اعلان کے باوجود امریکہ نے طنف چھاؤنی خالی نہیں کی ۔مغاور الثوارہ کے سیکڑوں جنگ جو اردن میں عراق و شامی سرحد کے قریب واقع طنف چھاؤنی میں امریکی فوجیوں کے ساتھ ہی رہتے ہیں۔کرنل مہند کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکہ اس چھاؤنی کو بند کرنا چاہتا ہے ،لیکن اب تک میں تفصیلات سے لاعلم ہوں ۔طنف چھاؤنی ایران اور حزب اللہ کی رسدکیلئے استعمال ہونے والی شاہراہ کے وقت یب واقع ہے ۔ امریکہ نے اس چھاؤنی کے 55 کلو میٹر دائرے میں واقع علاقے کو غیر فوجی علاقہ قرار دے رکھا ہے ،جس کے نتیجے میں 50ہزار افراد کی زندگی محفوظ ہے۔ شام کی بشار الاسد حکومت امریکہ سے کئی بار طنف چھاؤنی سے فوجیوں کو بلانے کا مطالبہ کر چکی ہے ۔طنف چھاؤنی داعش کیخلاف کارروائیوں کیلئے بنائی گئی تھی ۔ داعش کو نکالے جانے کے بعد سے اسے ایران اور اس کی حامی تنظیموں کو حد میں رکھنے کیلئے استعمال کیا جانے لگا تھا ۔مغربی سفارتکاروں کے مطابق طنف کی چھاؤنی خالی کئے جانے پر بھی امریکہ کی ایران مخالف پالیسی متاثر نہیں ہوگی ،کیونکہ اسرائیلی طیارے ایرانی فوج کے علاقوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ اسرائیل طنف چھاؤنی کے قریبی علاقوں میں ایرانی تنصیبات خاص طور پر البوکمال نامی قصبے کو2018میں متعدد بار نشانہ بنا چکا ہے ۔طنف اور اس کے گرد و نواح میں مقیم شہریوں کے مطابق اگر امریکہ کی جانب سے چھاؤنی خالی کئے جانے پر انہیں پھر اپنے گھروں کو جانا پڑا تو ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی ۔

Comments (0)
Add Comment