کراچی(خبرایجنسیاں) اتوار کو 36گھنٹے بعد کراچی میں سی این سٹیشنز کھل گئے ، صبح سویرے چھٹی کا دن ہونے کے باوجود لوگ دیر تک سونے کو ترجیح دیئے بغیر سی این جی اسٹیشنوں کا رخ کرتے نظر آئے ۔پچھلے کئی دن سے سی این جی اسٹیشنوں کے کھلنے اور بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے ،جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے بتایا کہ سی این جی کے کم پریشر کی وجہ سے سی این جی بند کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں شہر کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر کے کم ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔گیس کے دباؤ میں کمی کے باعث شہرکے مختلف علاقوں لیاری، کاٹھور، گلشن معمار، احسن آباد، سہراب گوٹھ، ناظم آباد،لیاقت آباد، ریلوے کینٹ کالونی، گڈاپ، بلدیہ ٹان، محمود آباد میں گیس غائب ہوگئی، اس کے علاوہ لانڈھی کورنگی، قیوم آباد، نیو کراچی، کیماڑی، بھیم پورہ، گلشن اقبال اور اسکیم 33سے بھی گیس پریشر میں کمی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔گیس کے نہ ہونے سے گھریلو خواتین لکڑی کی چولہوں پرکھانا بنارہی ہیں۔ صدر کے ہوٹلوں میں گیس غائب ہونے کے سبب ہوٹلوں میں کھانا لکڑیوں پر تیار کیا جارہا ہے، گلستان جوہر، ایف بی ایریا اور اطراف کے علاقوں میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے۔گیس کی عدم فراہمی کے باعث شہری لکڑی اور مہنگی ترین ایل پی جی کے استعمال پر مجبور ہوگئے، جس کی وجہ سے لکڑی اور کوئلے کی مانگ میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔