بی جےپی – شیو سینا کی نصیرالدین شاہ کیخلاف اشتعال انگیزی شروع

ممبئی(امت نیوز)ہندوانتہا پسند جماعتیں ہاتھ دھو کر ان کےپیچھے پڑگئی ہیں بی جے پی اور شیوسینا نے اشتعال انگیزی شروع کردی 5ویں اجمیر لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کرنے سے روک دیا ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کردی ان کی تصاویر نذر آتش کردیں نصیر الدین شاہ سے معافی مانگنے یا پاکستان جانے کا مطالبہ کردیا شیو سینا کی رکن منیشا کیاندے نے اداکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نصیرالدین شاہ کو یہاں(بھارت میں) رہنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ پاکستان منتقل ہوجائیں۔منیشا کیاندے نے کہا کہ ہمارے جذبات بالکل اسی طرح مجروح ہوئے ہیں جیسے اس وقت ہوئے تھے جب عامر خان اوران کی اہلیہ کرن راؤ نے بھی اسی طرح کا بیان دیاتھا۔ ان کے بعد نصیر الدین شاہ نے بھارت میں رہتے ہوئے اور یہاں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس طرح کی زبان استعمال کی ہے، اگر وہ یہاں آرام دہ محسوس نہیں کرتے تو انہیں پاکستان چلے جانا چاہئے۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے بی جے پی کے سربراہ مہیندرا پانڈے نے نصیرالدین شاہ کی 1999میں ریلیز ہوئی فلم ’سرفروش‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’نصیرالدین شاہ اچھے آرٹسٹ ہیں، انہوں نے اپنی ایک فلم میں پاکستانی ایجنٹ کا کردارادا کیاتھا مجھے لگتا ہے انہیں اب اپنے اس کردار کو آگے بڑھانا چاہئے‘۔ ان کے اس بیان کے بعد ایک اور ہندو انتہا پسند جماعت نونرمن سینا کے سربراہ امیت جانی نے نصیرالدین شاہ کا پاکستان کا یک طرفہ ٹکٹ بک کردیا۔ ادھر نصیرالدین شاہ نے سوشل میڈیا پر کہاہے کہ یہ ہمارا ملک ہے اور کسی کی ہمت نہیں کہ وہ ہمیں یہاں سے نکالےبھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے مشتعل کارکنان نے عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ کو 5ویں اجمیر لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کرنے سے روک دیا۔ نصیرالدین شاہ کو فیسٹیول میں اپنی کتاب کے سیشن میں بھی شرکت کرنا تھی۔فیسٹول کے آغاز پر وزیر اعظم نریندرا مودی کی جماعت کے مشتعل کارکنان نے اداکار نصیر الدین شاہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ان کی تصاویر کو نذر آتش کردیا جبکہ مظاہرین نے نصیر الدین شاہ سے اپنے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔فیسٹیول کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس کو ممکنہ مظاہروں سے متعلق آگاہ کر دیا گیا تھا اس کے باوجود مظاہرین فیسٹیول میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے اور ہنگامہ آرائی کی۔نصیر الدین شاہ اپنا خطاب مختصر کرکے فیسٹیول سے واپس چلے گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہا کہ میں نے اس سے قبل بھی اس طرح کی باتیں کہی ہیں لیکن کبھی غدار کا لیبل چسپاں نہیں کیا گیا، نجانے اس بار کیا نیا ہوگیا۔

Comments (0)
Add Comment