شدید سردی سے خشکی – سکری و جلدی امراض بڑھ گئے

کراچی (رپورٹ : صفدر بٹ) سردی کی شدت بڑھنے اور موسم خشک ہونے کے باعث خشکی، سکری، خارش اور فنگس سمیت دیگر جلدی امراض بڑھنے لگے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جلدی امراض کے بڑے اسپتال انسٹی ٹیوٹ آف اسکن ڈیزیز (چمڑا اسپتال)میں شہر کے مختلف علاقوں سمیت اندرون سندھ و بلوچستان کے مختلف اضلاع سے جلدی امراض کے یومیہ ڈھائی ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوتے ہیں ،جبکہ پیر اور ہفتے کو مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر جاتی ہے۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی متعدی خارش، جلد و سر کی خشکی، سکری، ایڑیاں پھٹنے اور فنگس میں مبتلا افراد علاج کیلئے آ رہے ہیں۔ سینئر ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ احتیاط نہ کرنے پر گرمی یا سردی کی شدت بڑھنے کا انسانی جلد پر فوری اثر ہوتا ہے۔ سرد موسم میں ہاتھ ، پیر اور چہرے سمیت انسانی جسم کے کھلے حصے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، بالخصوص ایسے افراد جن کی جلد پہلے ہی خشک ہو، ان میں جلدی امراض کے امکانات بڑھ جا تے ہیں۔ ماہرین امراض جلد کا کہنا ہے کہ موسم سرد ہونے پر لوگ پانی پینا کم کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کا اثر جلد پر بھی پڑتا ہے اور اس دوران خشک موسم ہونے سے جلد پر خشکی، چہرے پر سیاہ دھبے پڑنا شروع ہوجاتے ہیں، مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ بڑی تعداد میں جلدی امرض کا شکار ہوتی ہیں، کیونکہ مختلف اقسام کی رنگ گورا کرنیوالی کریموں اور شیمپوز سمیت غیر میعاری کاسمیٹکس اشیا کےاستعمال سے ان کی جلد پہلے ہی حساس ہوچکی ہوتی ہے اوران میں انفیکشن و دیگر جلدی امراض کے خدشات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ سینئر ڈرماٹو لوجسٹ ڈاکٹر محمد عثمان نے امت کو بتایا کہ خشک و سرد موسم میں انسانی جلد انتہائی حساس ہو جاتی ہے، ان ایام میں جسم کے کھلے حصے سردی سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں، اس لئے رات کو سونے سے قبل گلیسرین میں لیموں کا رس ملا کر لگائیں اور صبح دھولیں، اس سے جلد نرم و ملائم رہے گی، سردیوں میں متعدی خارش جسے اسکیبیز کہا جاتا ہے اور یہ انتہائی تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے، اگر گھر میں کسی ایک کو مرض لاحق ہو جائے تو دیگر افراد کے متاثر ہونے کے زیادہ خدشات ہوتے ہیں اس لئے متاثرہ فرد کا بستر علیحدہ رکھا جائے اور اسکے استعمال شدہ کپڑوں کو علیحدہ سے گرم پانی میں دھویا جائے۔ اسکیبیز کی علامت 2سے 3یوم میں ظاہر ہوتی ہیں اور گنجائش سے زیادہ افراد کے ایک جگہ سونے اور ایک دوسرے کے استعمال شدہ بستر ، چادر اور کپڑوں کے استعمال سے مرض لاحق ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ایام میں جلد کے دائمی مرض سورائسز میں مبتلا افراد کو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس موسم میں ان کا مرض شدت اختیار کرجاتا ہے، اس لئے ان مریضوں کو اپنی جلد کو ہمیشہ ویسلین سے تر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سردی کے موسم میں شہری نہانے میں سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اگر سر میں تیل لگایا ہے تو کئی یوم تک لگا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بالوں کی جڑوں کو آکسیجن کم پہنچتی ہے اور سر میں نہ ختم ہونے والی خشکی و سکری کا مرض لاحق ہو جاتا ہے اس لئے بالوں میں تیل لگانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ نہانے سے آدھے گھنٹے پہلے لگا کر نہا لیا جائے ۔ ان ایام میں خشکی سے محفوظ رہنے کیلئے گیلے بدن پر چند قطرے زیتون کا تیل مل لینے سے جلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو ہدایت کی کہ ازخود علاج کے بجائے مستند ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے، بصورت دیگر مرض بگڑنا اور ری ایکشن انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment