کنٹینرز کاغذ کے کھلونوں کی طرح اڑتے رہے

جکارتہ(امت نیوز)انڈونیشیا میں سونامی کی بلند لہریں ٹکرانے پر کاریں اور کنٹینرز کاغذ کے کھلونوں کی طرح اڑتے رہے۔ ہزاروں افراد جانیں بچانے کیلئے بھاگ اٹھے ۔عینی شاہد آصف پیرا نکت کا کہنا تھا کہ سونامی کے ٹکرانے کے بعد کیریٹا کے ساحل پر کھڑی کاریں و کنٹینرز کاغذ کے کھلونوں کی طرح 10دس میٹر دور بہہ گئے۔ساحل کے کنارے قائم عمارتیں تباہ ہو گئي ہیں، پیڑ اور بجلی کے کھمبے زمین پر گرنا شروع ہو گئے اور ہر چیز تہس نہس ہو گئی ہے ۔ایک ہوٹل میں مقیم عینی شاہد 15سالہ بنٹانگ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ چھٹیاں گزارنے کے لیے پنڈنگلنگ میں ساحل پر موجود تھا۔اچانک رات 9 بجے سمندر سے بلند لہریں بلند ہونے لگیں ۔ بلند لہروں کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا۔لہریں اٹھنے سے بجلی بھی منقطع ہو گئی ہے ۔باہر ہر طرف تباہی مچی ہے،ہم اب تک سڑک تک نہیں پہنچ سکے۔آبنائے سنڈا کی دوسری جانب صوبہ لمپنگ کے شہر کلندا کے رہائشی لطفی الرشید کا کہنا ہے کہ وہ بلند لہریں آتے دیکھ کر جان بچانے کیلئےساحل سے بھاگ اٹھا تھا ۔اپنی بائیک اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی ،لیکن ناکامی پر میں بائیک کو وہیں چھوڑ کر بھاگ کھڑا ہوا، میں نے بس اللہ سے دعا کی اور جہاں تک بھاگ سکتا تھا بھاگتا رہا۔

Comments (0)
Add Comment