صدر کیخلاف درخواست پر مدعا علیہان کو جواب داخل کرانے کا حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عارف علوی کے صدر پاکستان منتخب ہونے کے خلاف درخواست پر مدعاعلہیان کویکم جنوری تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔پیر کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے عارف علوی کے صدرمنتخب ہونے کے خلاف عظمت ریحان کی جانب سے فوری سماعت کی درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نے عدالتی ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی ہے اور موجودہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے بھی عارف علوی کے خلاف حکم نامہ جاری کیا تھا جبکہ ڈاکٹر عارف علوی علویہ ٹرسٹ کے کو ٹرسٹی ہیں،ہاکس بے پر نمک بینک کے دعوے میں خود کو ٹرسٹی ظاہر کیا،کیس میں تین بار ڈاکٹرعارف علوی نے حلف نامہ میں غلط بیانی کی،عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے والا ملک کا صدر نہیں بن سکتا، لہذا استدعا ہے کہ ان کو صدر کے لیے نا اہل قرار دیا جائے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی10لاکھ روپے کی فروری کے دوسرے ہفتے کے لیے عبوری ضمانت منظور کرلی۔فاضل عدالت نے نیب حکام کو درخواست گزار کو آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔پیر کو جسٹس عمر سیال کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ زمین جو الاٹ کی گئی تھی وہ منسوخ ہوچکی ہے،کیس میں کچھ نہیں پھر بھی مجھے نوٹس بھیجا گیا،میں نے پہلے کہہ دیا تھا کہ نیب انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔

Comments (0)
Add Comment