کراچی (رپورٹ:عظمت رحمانی) واٹر بورڈ حکام نے کورنگی میں کھارے پانی کا ہائیدرنٹ مسمار کردیا، ہائیڈرنٹ سے ماہانہ 25 لاکھ کا غیر قانونی دھندا کیا جاتا تھا،11 ٹینکرز کے ذریعے ناقص پانی نیچر واٹر کمپنی اور دیگر فیکٹریوں کو سپلائی کیا جا رہا تھا، افسران نے کمپنی مالک کیخلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔امت کو حاصل تفصیلات کے مطابق مہران ٹاؤن حاجی پنہور گوٹھ میں شہور الدین صدیقی اور علی ولیکا قاری فیاض کی معاونت سے کھارے پانی کا دھندا کررہا ہے، جہاں سے غیر قانونی طور پر پانی گلزار کالونی نزد لائسنس برانچ والی گلی میں واقع رفیق پنہور کے پلاٹ پر قائم نیچر واٹرکمپنی لاکراسے بغیر منرل کے سپلائی کیا جاتاہے، مذکورہ کمپنی میں 10ہزار گیلن کے 4ٹینکر پانی لاتے ہیں، اسکے علاوہ 7 ٹینکرز کے ذریعے پنہور گوٹھ سے پانی دیگر فیکٹریوں کو بیچا جاتاہے، جس کیلئے شہزاد نامی کنٹریکٹر پانی کی غیر قانونی شفٹنگ کرتاہے، مذکورہ کمپنی کےنام پر ناقص پانی فراہم کرکے ماہانہ 25لاکھ کا دھندا کیا جاتاہے، شہور الدین صدیقی اور علی ولیکا قاری فیاض کی معاونت سے گلزار کالونی میں واقع مدرسہ تجوید القرآن کی آڑ میں لائن کا پانی فیکٹری میں سپلائی کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہور الدین صدیقی کی مذکورہ واٹر ٹریٹمنٹ کمپنی ڈاکٹر نادیہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے، جس پر واٹر بورڈ کے افسر تابش رضا حسین اور سعید شیخ نے ایم ڈی خالد شیخ کے حکم پر چھاپہ مارا اور ٹینکر نمبر سی 1657،اس کا ڈرائیور ابرار ولد صادق اور چوکیدار ندیم کو گرفتار کرکے ان کیخلاف ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا شاہ رخ شیخ کے حکم پر مقدمہ نمبر 1328زیر دفعہ 430،34درج کیا ہے، جس میں پانی چوری کی دفعہ 14 اے درج نہیں کرائی گئی۔ بعد ازاں انویسٹی گیشن افسر سے ملی بھگت کرکے شہورالدین صدیقی کے منیجر حیدرعلی نے پولیس سے سیٹنگ کرکے ابرار، ندیم اور ان کا ٹینکر چھڑا لیا۔ اس حوالے سے تابش رضا اور سعید شیخ کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کے حکم پر ہائیڈرنٹ مسمار کرکے پلاٹ سیل کیا گیا ہے، اب قانونی کارروائی کریں گے۔