افغانستان اورایران کاپاکستان سےتعلقات بڑھانے پراتفاق

اسلام آباد(نمائندہ امت) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی 3 روزہ 4 ملکی دورےکےپہلےمرحلے میں افغانستان اورایران کےہم منصب اورصدورسےملاقا تیں کرکےخطےمیں امن اورباہمئ تجارت کوفروغ دینےپربات کی وہ پیرکوا فغانستان پہنچے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی سے وفود کی سطح پر ملاقات کی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل، معیشت کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس دوران افغان صدر نے افغان عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے بہتری کا موجب ہو کابل میں دونوں ممالک درمیان وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی جبکہ افغان وفد کی قیادت صلاح الدین ربانی نے کیا دورہ کابل کے دوران پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی، جس میں خطے کی مجموعی صورتحال اور دونوں ممالک کے مابل باہمی تعلقات پر اہم گفتگو کی گئی۔اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ سیاسی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا ملاقات میں صلاح الدین ربانی نے افغان عمل کے حوالے سے ہونے والی مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا اور پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا جبکہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے روابط بڑھانے پر زور دیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن اور سلامتی کی بات کی ہے بعد ازاں افغان صدر اور افغان ہم منصب سے ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی ایران کے دارالحکومت تہران روانہ ہوگئے، جہاں انہوں نے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی اور اہم امور پرتبادلہ خیال کیاگیا ملاقات میں دونوں شخصیات نے پاکستان ایران تعلقات اور خطےکی صورتحال پرتفصیلی گفتگو کی ملاقات میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وفد کے دیگر ارکان بھی موجود تھےاس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ سیاسی و اقتصادی تعلقات مزید مستحکم کرنا چاہتا ہےانہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری ہماری خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

Comments (0)
Add Comment