کابل میں کار بم دھماکے -فائرنگ سے 29 ہلاک

کابل (امت نیوز) کابل کے ریڈ زون میں کار بم دھماکے اور فائرنگ سے اہلکاروں سمیت 29 افراد مارے گئے۔دوسری جانب غزنی اورفراہ میں بارودی سرنگ دھماکے اوراتحادیوں کے فضائی حملے نے 14 شہریوں کی جان لے لی جب کہ قندھار میں امریکی فوج نے دھاوا بول 18 بیگناہ شہری اغوا کر لئے۔ شب خون کے دوران 2 گاڑیاں بھی جلادی گئیں۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پیر کے روز دوپہر میں مسلح افراد نے وزارت پبلک ورکس کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ 8گھنٹے تک جاری مقابلے کےدوران اہلکاروں سمیت کم ازکم 29افراد مارے گئے ،جن میں بیشتر کا تعلق شعبہ معذورین اور شہدا سے بتایا جاتا ہے۔ جب کہ 23افراد زخمی ہوئے جن میں 3پولیس اہلکار شامل ہیں۔ افغان حکام نے تینوں حملہ آور ہلاک کرنے کا دعوی کرتے ہوئے بتایا کہ 357ملازمین کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق شہر کے وسطی علاقے میں سہ پہر کو زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد فائرنگ کی آواز سنائی دی۔ علاقے پر دھویں کے بادل بھی چھا گئے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا وزارت پبلک ورکس کی عمارت کے قریب پہلے ایک کار بم دھماکہ ہوا جس کے بعد کم از کم 3مسلح افراد فائرنگ کرتے ہوئے عمارت میں داخل ہوگئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق 8گھنٹے تک جاری مقابلے کے دوران کم ازکم 5دھاکوں کی آوازیں سنی گئیں۔مرنے والوں میں 2خواتین اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے۔طالبان اور داعش سمیت تاحال کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ زخمیوں کو وزیر اکبر خان اسپتال منتقل کیا گیا۔دریں اثنا غزنی کے ضلع دیہہ یاک کے گاؤں شاہ خوگ میں سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ کی زدمیں آکر ایک گاڑی دھماکہ سے تباہ ہوگئی جبکہ اس میں سوار تمام سات افغان شہری جاں بحق ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان محمدعارف نوری کے مطابق یہ افراد صوبہ غزنی سے صوبہ پکتیا جارہے تھے۔ صوبہ فراہ میں دو الگ الگ فضائی حملوں میں بھی 7افراد مارے گئے۔ افغان حکام نے تمام کو طالبان قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ مرنے والوں میں ملا بختیار سمیت 2کمانڈر شامل ہیں۔ ادھر قندہار کے ضلع شاولیکوٹ میں باختوئی پایں کے علاقے دیفال گاؤں پر امریکی فوج نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے چھاپہ مارکارروائی میں 18شہریوں کو گرفتار کرکے نا معلوم مقام منتقل کردیا۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment