مذاکرات سبوتاژکرنے کیلئےکابل حملےکا طالبان پر الزام

کابل/پشاور/اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/نمائندہ خصوصی/ایجنسیاں) افغان حکومت نے مذاکرات سبوتاژکرنے کے لیے کابل حملے کا الزام طالبان پرلگادیا، جبکہ ذبیح اللہ مجاہدنے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔افغان دارالحکومت کابل کے حساس علاقے میں سرکاری عمارت پر خودکش دھماکوں اور مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 46 ہو گئی، جبکہ 20 سے زائدزخمی،350 افرادکو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ،فورسز نے 10 گھنٹے مقابلے کے بعد تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا، تاہم ایک خودکش بمبار دھماکے میں مارا گیا۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ افغان حکومت نے واقعے کا الزام طالبان پر لگادیا تاہم ذبیح اللہ مجاہد نے اس کی تردید کی ہے۔پاکستان نے کابل میں سرکاری عمارت پر خودکش حملے اور فائرنگ کی مذمت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم اپنے افغان بھائیوں اور حکومت کے ساتھ ہیں۔ افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبد اللہ نے حملے کا الزام طالبان پر لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ واقعہ قابل مذمت ہے،طالبان نے شہریوں کو خون میں نہلایا، ان میں ہم سے مذاکرات کی میز پر بات کرنے کی جرأت نہیں۔ دوسری طرف افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔ پاکستان نے کابل میں سرکاری عمارت پر خودکش حملے اور فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خودکش حملہ اور فائرنگ کے نتیجے میں46قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا جبکہ دیگر کئی افراد بھی زخمی ہوئے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان حملہ میں جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کا دعا گو ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان اپنے افغان بھائیوں اور حکومت کے ساتھ ہے۔ ہم مشترکہ دشمن دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے افغانستان کی کارروائیوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں،جبکہ اقوام متحدہ نے بھی حملوں میں ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ادھر صوبہ ننگرہار میں طالبان حملوں میں کمانڈر سمیت 18اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ طالبان نے 14چوکیوں پر قبضہ کرلیا۔ الخندق آپریشن کے سلسلے میں طالبان نے ضلع بٹی کوٹ کے نواقل، لاچپور، انبارخانہ، مشوانی اور گڑاباوہ کے علاقوں میں قائم مقامی جنگجووٴں اور افغان فوجوں کی چوکیوں پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے لیس طالبان نے حملہ کر کے 14چوکیوں پر قبضہ کرلیا جبکہ کمانڈر جنت گلاب اور کمانڈر قاسم سمیت 18جنگجو اور فوجی ہلاک ہوگئے جن کی لاشیں تاحال وہاں پڑی ہوئی ہیں جبکہ ایک گرفتار اور 13اہلکار زخمی ہوئے ۔اس کے علاوہ طالبان نے سات کلاشنکوفوں سمیت دو راکٹ لانچر، ایک ہیوی مشین گن، ایک اینٹی ایئرکرافٹ گن،ایک پستول،ایک سہ پایہ اور دیگر فوجی سازوسامان قبضے میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق جوابی فائرنگ سے دوطالبان جنگجو شہید، جبکہ تین زخمی ہوگئے۔

Comments (0)
Add Comment