لاہور(امت نیوز) جنوبی افریہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں سب کی نگاہیں سرفراز احمد کی قیادت پر ہوگی کہ وہ کس طرح اس ٹف کنڈیشنز پر ٹیم اور خود کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ سیریز سرفراز کی ٹیسٹ قیادت کا حتمی فیصلہ کریگی ۔وہ خود بھی ٹیسٹ کی قیادت کیلئے آمادہ دکھائی نہیںدے رہے۔ کپتان بننے کے بعد سرفراز احمد خاصے خوش قسمت بھی رہے کہ بڑی بڑی فتوحات ان کا مقدر ٹھہریں لیکن اب جبکہ پاکستان ایک سال کے عرصے میں ہی ہوم گرائونڈز پہ دو ٹیسٹ سیریز ہار چکا ہے۔ایسے میں جنوبی افریقہ کے مشکل دورے کا آغاز اپنے ساتھ بہت سا سیاق و سباق لیے ہوئے ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی تاریخ بھی کچھ خوش کن نہیں ہے اور افریقن بالنگ اٹیک بھی بلاشبہ دنیا کا بہترین بولنگ اٹیک ہے۔ اب اسے پاکستان کی خوش قسمتی کہیے کہ ورنون فیلنڈر اور لنگی نگیدی انجریز کا شکار ہیں۔مگر دیکھنا یہ ہو گا کہ ڈیل سٹین اور بالخصوص کگیسو ربادا کے تابڑ توڑ حملے پاکستانی بلے بازوں پہ کیا تاثر چھوڑتے ہیں۔
٭٭٭٭٭