لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیرمیں پلوامہ کےترال علاقہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں چھ نوجوانوں کی شہادت پرگزشتہ روز مسلسل چوتھے دن مکمل ہڑتال رہی۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں محکمہ داخلہ نے 2016ء میں ’سوگام چلو‘ کال کے سلسلے میں پوسٹر لگانے اور کال کو کامیاب بنانے کی کوشش پر دو شہریوں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کی ہدایت کردی۔ علاقے میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے۔ پلوامہ ضلع کے علاقوں میدان پورہ ،لال پورہ اور گنگ بگ سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد میر اور بشیر احمد پیر کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کی ہدایت کی گئی ہے، قابض محکمہ داخلہ نے ان نوجوانوں پر الزامات لگائے ہیں کہ انھوں نے ’سوگام چلو‘ کا منصوبہ بنایا اور اس ضمن میں پوسٹر لگائے اور یہ کہ اس کال کا مقصدکشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کی راہ پر چلنے والے افراد کو جمع کرنا تھا۔امت کی رپورٹ کے مطابق پوسٹر لگانے والے دونوں افرادکیخلاف پولیس سٹیشن سوگام میں کیس درج کیا گیا ہے۔ پلوامہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی مسلسل معطلی کی وجہ سے تاجروں، وکلاء اور طلباء سمیت لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دریں اثناپلوامہ ضلع میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی فوجیوں کا کیمپ ہٹانے کے حوالے سے مقامی کشمیریوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی گئی۔