جکارتہ(امت نیوز)انڈونیشیا کے حکام نے سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد430سے تجاوز ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔160 افراد تا حال لاپتہ ہیں۔بدھ کو رضا کاروں نے خراب موسم کی پیش گوئی کے باوجود دور دراز علاقوں میں بھی ملبے تلے بچ جانے والوں کی تلاش شروع کر دی ہے ۔سڑکیں اور راستے کیچڑ آلود ہونے کی وجہ سےمتاثرہ علاقوں میں اب تک ہیوی مشینری پہنچ سکی ہے نہ ہی غذائی امداد تقسیم ہونا شروع ہوئی ہے ۔علاقے میں آتش فشاں کراکاٹو سےنکلنے والے لاوا، راکھ اور دھویں نے فضا کو دھندلا رکھا ہے ۔آتش فشاں پھٹنے سے کراکاٹو کا دہانہ اڑ کر سمندر میں جا گرا تھا جس کے نتیجے میں اٹھنے والے سونامی کی 16فٹ بلند موجوں نے ساحلی علاقوں میں درجنوں علاقوں کا صفایا کر دیا تھا ۔ انڈونیشیا کے موسمیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ خراب موسم کی وجہ سے آتش فشاں کا دہانہ مزید کمزور ہو گیا ہے ۔آتش فشاں کی لرزش پر خصوصی توجہ دینے کیلئے خصوصی نظام تیار کر لیا گیا ہے تاکہ کسی بھی صورت حال میں پیشگی انتباہ جاری کیا جاسکے ۔آتش فشاں کے اطراف میں 2کلو میٹر پر محیط علاقے کو خصوصی زون بنا دیا گیا ہے۔ آتش فشاں پھٹنے سے اٹھنے والی سونامی کی بلند موجوں کے ساتھ ساحلی علاقوں میں پہنچنے والےسیکڑوں کچھوؤں کو رضا کار دوبارہ سمندر میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔متاثرہ علاقوں میں مساجد اور اسکولوں میں قائم عارضی امدادی مرکز میں ہزاروں افراد پناہ گزین ہیں جن کا کہنا ہے کہ انہیں چاول اور نوڈلز توسب کو فراہم کئے گئے ہیں لیکن بہت کم لوگ پینے کا صاف پانی ،صاف کپڑے اور کمبل حاصل کر سکے ہیں ۔