لاہور/اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ نے زلفی بخاری کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں بطور معاون خصوصی کام کرنے کی اجازت دے دی لیکن وزیر مملکت کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔عدالت نے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور نزہت صادق کی دہری شہریت سے متعلق کیس بھی نمٹادیا۔پیر کے روز دفتر خارجہ نے اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور نزہت صادق مستقل طور پر غیر ملکی شہریت چھوڑ چکے ہیں۔ جس پر عدالت نے کیس نمٹادیئے ۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زلفی بخاری کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کے صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں جیسے مرضی کام کرے، زلفی بخاری بطورمعاون خصوصی وزیراعظم کے کان میں کھسر پھسر کر سکیں گے،لیکبن اگرانہوں نے وزیر مملکت کی حیثیت سے اختیارات استعمال کئے یا پروٹوکول لیا تو ان کیخلاف کارروائی ہو گی۔ زلفی بخاری نے کہا کہ میں وزیر کی حیثیت سے کام نہیں کروں گا۔ عدالت میں یقین دہانی پر درخواست خارج کر دی گئی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی دہری شہرت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ زلفی بخاری پر لاگو نہیں ہوتا، معاون خصوصی کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، زلفی بخاری آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی زد میں نہیں آتے۔شہری عادل چٹھہ کی جانب سے دائر درخواست پرزلفی بخاری کی طرف سے بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے ۔ درخواست گزار ظفر اقبال کلانوری نے موقف اختیار کیا کہ سرکاری ملازمین کی دہری شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ زلفی بخاری پر بھی لاگو ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے ظفر اقبال کلانوری سے کہا کہ آپ نے فیصلہ غور سے نہیں پڑھا، ہم نے پابندی نہیں لگائی،بلکہ پارلیمنٹ کو تجاویز دی ہیں، ہم اوورسیز پاکستانیوں کی بہت قدر کرتے ہیں جیسے انہوں نے ڈیم فنڈ میں حصہ لیا، آپ کو زلفی بخاری کی تعیناتی کیخلاف رولز آف بزنس کو چیلنج کرنا چاہئے تھا۔ درخواست گزار نے کہا کہ زلفی بخاری بطور وزیر کابینہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، دوسرے ملکوں سے معاہدے کر رہے ہیں حالانکہ وہ اس کے مجاز نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم زلفی بخاری کو آپ کی استدعا پر نکال نہیں سکتے، پارلیمنٹ کو اس پر تجاویز دے سکتے ہیں، انہیں کہاں سے منسٹر بنایا گیا، پوری سمری لائیں، انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر کیسے وزیر مملکت کا عہدہ لکھ دیا؟ زلفی بخاری کی اہلیت بتائیں، نئے پاکستان میں جید لوگ ہونے چاہئیں۔