لندن کی عدالت کا پاکستان کیخلاف ایک اور فیصلہ

اسلام آباد(امت نیوز)لندن کی عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے آئسل مین کی کمپنی براڈ شیٹ ایل ایل سی کو 2 کروڑ 10لاکھ ڈالر ہرجانے کا حکم دیا ہے ۔ سینئر حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان یہ فیصلہ چیلنج کرے گا ۔ ہم پر اعتماد ہیں کہ ہرجانہ ادائیگی کا یہ حکم جلد کالعدم قرار پا جائے گا ۔اطلاعات کے مطابق پاکستان نے فیصلہ چیلنج کرنے کیلئے مختلف عالمی سطح کی لیگل فرمز سے اس ضمن میں مشاورت شروع کر دی ہے ۔نیب نے مشرف دور میں براڈشیٹ ایل ایل سی سے معاہدہ کیا تھا جس کے تحت اسے بیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثوں کا سراغ لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی تاہم 2003 میں معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ۔ جس پر کمپنی نے پاکستان کیخلاف 60کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کر دیا ۔براڈ شیٹ تنازع کی کہانی کافی پیچیدہ ہے ۔ یہ کمپنی کولوراڈو کے بزنس مین جرمی جیمز نے قائم کی اور 2005میں آئسل مین میں کمپنی کے خاتمے کی درخواست دیدی ۔جرمی جیمز نے اسی دوران کولوراڈو میں اسی نام سے نئی کمپنی بنائی اور2008میں پرانے معاہدے کی بنیاد پر نیب سے ساڑھے 22لاکھ ڈالر ادائیگی کے لئے مذاکرات شروع کر دیے اور نیب نے یہ رقم ادا کر دی ۔جرمی جیمز نے 2011میں پیرس میں ایک ہوٹل کی بالائی منزل سے چھلانگ کر خود کشی کر لی ۔اگست 2016 میں عالمی ٹربیونل کے جج سر انتھونی ایوانس نے براڈ شیٹ کے اس موقف کو تسلیم کر لیا کہ 2008میں جرمی جیمز کا نیب سے معاہدہ لازمی نہیں ۔اس وقت جرمی جیمز کمپنی کی بنیاد پر کوئی معاہدہ کرنے کا مجاز ہی نہیں ۔ اس لئے پاکستان اور نیب کا ادارہ ہرجانہ ادا کرے ۔ نیب نے معاہدہ غلط ختم کیا تھا ۔

Comments (0)
Add Comment