اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)ملک بھرمیں 10ارب درخت لگانے کے منصوبے کا پی سی ون تیاری کے مرحلے میں ہے جو جنوری کے پہلے ہفتے میں پیش کیاجائے گا۔ وزیر اعظم کے مشیر براے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے جمعہ کے روز گرین فنانس ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ورلڈ بینک کے پروگرام لیڈر براے پائیدار ترقی لیژینگ گو اور راحت جبین، یونیسف کا نمائندہ، ایشین ڈویلپمینٹ بینک کے ڈاکٹر سردار معظم، انٹرنیشنل فنانس کمیشن کے ہماہ خالد ، پاکستان انوائرمینٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل عرفان طارق، پلاننگ کمشن آف پاکستان کے محمد شاہ نے شرکت کی۔ملک امین اسلم نے تمام ممبران کو پاکستان کا ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے اٹھائے گے اقدامات کی تفصیلی بریفنگ دی اور مزید بتایا کہ پاکستان ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بہت سنجیدہ ہے اور اسی بنا پر پاکستان کو گرین کلائمیٹ فنانس سے دو میگاہ پروجیکٹ گلوف(GLOF) اور کراچی ریڈ لائن میٹرو بس ملے – ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان نے یہ تمام اقدامات اپنے محدود وسائل میں سرانجام دیں اور اب ہم دوسرے اقتصادی ذرائع کے طرف گامزن ہونگے تاکہ تمام پروجکٹس کو عملی جامہ پہنایا جاسکے-ملک امین اسلم نے بتایا کہ چاروں صوبے ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں اور کشمیر دس بلین ٹری سونامی کے پی سی ون جنوری کے پہلے ہفتے میں پیش کرینگے -ملک امین اسلم نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا کلین گرین پاکستان پروگرام میں وہ تمام اہداف شامل ہے جو دوسرے ماحولیاتی ادارے جیسے گرین فنانس کمیشن کے پائیدار ترقی اور سی ایس آر ( CSR) کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کا ایجنڈا ہے اور یہ باہمی تعاون سے تکمیل ہو سکتا ہے۔ چین کے طرز پر ٹوٹل کاربن مارکیٹینگ ، کاربن سٹورج اور کاربن اکاونٹنگ کا پاکستان میں نفاذ ہو تو معیشت کو بہت فائدہ ہوگا۔ورکنگ گروپ، وزارت کے تحت تشکیل کردہ ایک مشاورتی گروپ ہے اور اس کا مقصد تمام ماحولیاتی اداروں اور بین اقوامی تنظیموں کے ذیلی ماحولیاتی کمیٹی کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، تاکہ تمام تنظیموں کو سٹریم لائن کیا جاسکے اور جہاں تمام سٹیک ہولڈرز اپنے تجربے، تنظیمی طریقہ کار اور دوسرے ممالک کے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے کامیاب موڈلز اور اقدامات کا پاکستان میں نافذ کرنے کا تجربہ کرسکیں۔گرین فنانس ورکینگ گروپ کی پہلی میٹنگ ہے۔