ڈیرہ اسماعیل خان(نمائندہ امت) ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرٹیچنگ ہسپتال کے ٹراماسنٹرکی لیبارٹری عوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن گئی، تین تین متعلقہ ڈاکٹرتعینات مگر انتظام ٹیکنیشنزکے حوالے ہے۔ ٹیکنیشنز سیاہ و سفید کے مالک بن بیٹھے۔ سفارشی مریضوں کے ٹیسٹ کرتے ہیں،غریبوں کو نجی لیبارٹری بھجوادیا جاتا ہے۔ بغیر سفارش آنے والے مریض رل گئے۔ سفارش پر بھرتی عملہ فرائض بھی سفارش ہی پر انجام دینے لگا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ٹی آئی سسٹم کے توسط سے ایک طرف جہاں ڈیرہ اسماعیل خان کے سب سے بڑے ہسپتال ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال میں ٹراماسنٹرکانظام درہم برہم ہوکررہ گیا ہے تودوسری طرف کلاس فوراورپیرامیڈیکس کی تنظیموں کے کرتادھرتا بعض اہلکار بے آسرا ملازمین کے استحصال میں پیش پیش نظرآ رہے ہیں ۔ سیاسی بنیاد پر بھرتی ہونے والے اہلکار مرضی سے ڈیوٹی انجام دینا اور چند گھنٹوں پر مشتمل ڈیوٹی کے دوران غریب مریضوں کے ساتھ بد تہذیبی کے ساتھ پیش آنے کو اپنی سیاسی بھرتی کا لازمی جزو سمجھ بیٹھے ہیں۔ انہی کلاس فور ، اردلیوں اورنرسوں کے رحم و کرم پر رہنے والے وارڈز میں جہاں مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک برتا جاتا ہے وہیں باقی ماندہ شعبہ جات سے قدرے بہتر سہولیات فراہم کرنے والے ٹراما سنٹر میں بھی اب یہ سیاسی مافیا اپنے اوچھے ہتھکنڈوں پہ اتر آیا ہے۔ خاص طور پر ٹراما سنٹر میں قائم لیبارٹری کا عملہ ، تین متعلقہ ڈاکٹروں کے ہوتے ہوئے اس لیبارٹری کے سیاہ و سفید کا مالک بن بیٹھا ہے جو اول تو ڈیوٹی پر آتا ہی من مرضی کے وقت کے لئے ہے اور اس دوران بھی اس عملے کی جانب سے انہی مریضوں کے ٹیسٹ کرنے یا متعلقہ ڈاکٹر سے کروانے پر آمادہ نظر آتا ہے کہ جن سے ان کا کوئی مفاد وابستہ ہو اور یا پھر وہ اس عملے کی متعلقہ سیاسی جماعت کے کسی کارکن و رہنما کی سفارش پر ٹراما سنٹر لایا گیا ہو۔ اس لیبارٹری میں کم و بیش ہر ٹیسٹ کی سہولت میسر کی گئی ہے لیکن لیبارٹری کا عملہ اکثر مریضوں کو نہایت حقارت کے ساتھ نجی لیبارٹریوں اور یا پھر ڈی ایچ کیو کی لیبارٹری کو بھیج دیتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹراما سنٹر کے اس عملے کی اگر شکایت کرنے کی کوشش کی جا تی ہے تو ان میں سے ایک خود کو جے یو آئی اور دوسرا پی ٹی آئی کا دیرینہ کارکن کہہ کر ببانگ دہل کسی باز پرس سے مبرا قرار دیتا دکھائی دیتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ یہ عملہ نہ صرف بنا ٹیسٹ کے رپورٹ بنانے کا مرتکب ہے بلکہ ٹراما سنٹر میں آنیوالی خواتین مریضوں کے ساتھ بد تمیزی تک سے باز نہیں آتا۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عوامی سماجی حلقوں نے سٹی ایم پی اے فیصل امین گنڈہ پور اور وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور سے اپیل کی ہے کہ اپنے ہی ہاتھوں سے بنائے گئے اس ٹراما سنٹر میں غریب مریضوں کے ساتھ ہونے والی ان زیادتیوں کا نوٹس لیں اور دیگر عملہ کے ساتھ ساتھ ٹراما سنٹر کی لیبارٹری کے عملہ کا قبلہ درست کیا جائے۔