اسلام آباد(نمائندہ خصوصی؍مانیٹرنگ ڈیسک )العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کیلئے نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے نیب پراسیکیوشن ٹیم نے اپیل تیارکرلی جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی 7 سال سزا کو بڑھایا جائے۔نیب اپیل میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے خزانے کو نقصان پہنچایا تاہم سزاکم ہوئی جب کہ استغاثہ نے ٹھوس شواہد سے کیس ثابت کیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کے اعلیٰ حکام سے منظوری کے بعد آئندہ ہفتے اپیل دائر کی جائے گی۔جبکہ سابق وزیراعظم کیخلاف پاکپتن دربار اراضی کیس میں تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا۔خالق داد لک کی معذرت کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ڈاکٹر حسین اصغر کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ مقرر کیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکپتن دربار اراضی کیس کی سماعت کےدوران جے آئی ٹی سربراہ ڈی جی نیکٹا خالق داد لک نے ذاتی وجوہات کی بنا پر تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی سے معذرت کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خالق داد لک کی معذرت کی وجوہات حقائق پر مبنی ہیں، دباوٴ نہیں ڈال سکتے لہٰذا خالق داد پر سپریم کورٹ کا بینچ نمبر ایک اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔خالق داد لک کی معذرت کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ڈاکٹر حسین اصغر کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ مقرر کردیاگیا۔عدالت نے جے آئی ٹی کے نئے سربراہ کو 10 روز میں ٹی او آر دینے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہےکہ نوازشریف کو بطور سابق وزیراعلیٰ پنجاب سمری منظور کرنے پر وضاحت کیلئے سپریم کورٹ میں طلب کیا جا چکا ہے جب کہ 13 دسمبر کو نوازشریف کیوکیل نے جے آئی ٹی کے لیے آمادگی ظاہر کی تھی۔