آئس نشے کیلئے کاربیٹریاں چرانے والا سابق میڈیا ورکر جوڑا گرفتار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس پولیس نے آئس نشے کیلئے کار بیٹریاں اوراسپیکر چوری کرنے والا سابق میڈیا ورکر جوڑا پکڑ لیا۔ملزم شعیب احمد اور مہک مہر عرف سعیدہ سلمان زہرا چوری شدہ کار میں وارداتیں کرتے تھے ۔گاڑیوں سے بیٹریاں اسپیکر ودیگر سامان نکال کر فروخت کرنے کے بعد نشہ خریدتےتھے۔بلدیہ میں حب ریورروڈ سے منشیات فروش میاں بیوی گرفتار کرکے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرلی۔تفصیلات کے مطابق ڈیفنس پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے میاں بیوی شعیب احمد عرف علی اور مہک مہر عرف سعیدہ سلمان زہرہ کو گرفتار کرلیا اور ان سے اسلحہ ، گذری کے علاقے سے چوری شدہ کار نمبر ABN-681،بیٹریاں اور اسپیکر برآمد کرلیے ، ایس پی کلفٹن سہائی عزیز نے بتایا کہ گرفتار خاتون مہک مہر عرف سعیدہ سلمان زہرہ تین بڑے نیوز چینلز پر نیوز کاسٹررہ چکی ہے اور شوہر شعیب احمد بھی نیوز چینل میں رپورٹر تھا، ان دونوں کی نیوز چینل میں دوستی ہوئی اور کچھ ہی عرصے بعددونوں نے شادی کرلی تھی ،لیکن دونوں آئس نشہ کرنے لگ گئے تھے ، دونوں نے نشہ پورا کرنے کیلئے ملازمتیں چھوڑ کر گاڑیاں اوران کا سامان چوری کرنے کی وارداتیں شروع کردیں ۔ ملزمان گاڑیوں کا سامان بیچ کر نشہ کرتے تھے ۔نشے کی لت کے باعث اہلخانہ نے انہیں گھر سے نکال دیا تھا ۔ جس کے بعد سے وہ مسروقہ کار میں ہی سڑکوں پر رات گزارتے تھے ، ملزمان نے گزری سے ایک کار چوری کی ،جس کی اصلی نمبر پلیٹ ABN-681ہٹا کر ABN-999کی جعلی نمبر پلیٹ لگا دی تھی ، ملزمان چوری شدہ کار میں ڈیفنس اور دیگر علاقوں میں جاکر کاروں کی بیٹریاں اور اسپیکر ودیگر سامان چوری کرتے تھے ۔ان سے اسلحہ ، کاروں کی بیٹریاں اور اسپیکر برآمد ہوئے ہیں ۔ تفتیشی افسر محمد نوید بتایا کہ دونوں مسلسل اپنے بیان تبدیل کررہے ہیں ، انہوں نے مختلف چینلز کی پارکنگ میں گاڑی پارک کرکے سونے کا اطراف کیا ہے اور مختلف چینلز میں نوکری کرنے بھی بتایا ہے ، لیکن ملزمان کے حوالے سے کسی چینلز سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔ عدالت سے ریمانڈ نہ ملنے پر ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ادھر اسپیشل انویسٹی گیشن پولیس نے بلدیہ حب ریور روڈ سے منشیات فروش میاں بیوی کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرلی ۔پولیس کے مطابق ملزم عمران جمیل بدنام منشیات فروش ہے اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ مل کر کالجز کے باہر نوجوانوں کو منشیات فروخت کرتا تھا ۔

Comments (0)
Add Comment