کراچی (اسٹاف رپورٹر) جے آئی ٹی کے باعث اسکینڈلز میں گھری سندھ حکومت نے ری شیڈولنگ کا نیا کھاتہ کھول لیا۔گندم مافیا کیلئے 8 ارب روپے کی ری شیڈولنگ اسکینڈل بننے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک کی کمیشن و خورد برد مافیا تقریباً ساڑھے8 ارب روپے کی رقم ری شیڈول کرانے میں کامیاب ہوگئی ۔محکمے نے 6ماہ کی ادھار پر گندم لے کر رقم واپس نہ کرنے والے فلورملز مالکان کو مزید تقریباً ساڑھے چار ماہ کی مہلت دینے کا فیصلہ کرلیا ۔ جب کہ خوردبرد مافیا نے اسکینڈل کو چھپانے کے لئے دوسرے مرحلے کی مدت دو سے تین ماہ کا مزید اضافہ کرانے کی بھی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک کی انتظامیہ نے یکم اپریل 2018 سے گندم سیزن کے آغاز پر زیادہ گندم خریدنے کی گنجائش پیدا کرنے کی آڑ میں خوردبرد کردہ لاکھوں بوری گندم کے اسکینڈل کو چھپانے کے لئے فروری سے فلور ملوں کو 19ارب روپے سے زائد مالیت کی گندم 6ماہ کیلئے ادھار پر دینا شروع کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں جس فلور مل نے سب سے آخر میں گندم اٹھائی اس کی 6ماہ کی رقم واپسی کی مدت اکتوبر 2018کے وسط تک تھی لیکن اس دوران گھوٹکی ،سکھر،خیر پور سمیت بعض اضلاع کے ایسے فلورملزمالکان جنہوں نے محکمہ خوراک کے ایک سابق افسرسے ملی بھگت کرلی تھی ،انہوں نے محکمے کو تاحال تقریباً ساڑھے آٹھ ارب روپے واپس نہیں کئے جبکہ باقی رقم محکمے کو واپس ہوچکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق اعلیٰ افسران نے عملی طور پر اب بھی محکمہ خوراک کے انتظامی امور پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش تھی تا کہ مذکورہ رقم ری شیڈول کی جائے ۔اس حوالے سے محکمہ خوراک کے 21دسمبر کو ہونے والے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں مذکورہ رقم کی واپسی کی مدت میں 28فروری کو 2019تک اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رقم کی واپسی کی جو مدت بڑھائی گئی ہے اس سےبننے والی بینک کے سود کی رقم مذکورہ ملیں اداکریں گی۔ ذرائع نے بتایاکہ مافیا کی کوشش ہے کہ دوسرے مرحلے میں مذکورہ مدت میں مزید دوسے تین ماہ کا اضافہ کرایا جائے تاکہ یکم اپریل سے گندم کے نئے سیزن کے دوران جب محکمہ خوراک گندم کی نئی فصل کی خریداری شروع کرے تو اس میں ادھار پر دی گئی گندم کی مالیت بھی شامل کرکے خورد برد کردہ گندم کے اسکینڈل کو دبایا جائے ۔اس حوالے سےموقف جاننے کے لئے خوراک کے سیکریٹری محمد راشد اور ڈائریکٹر فوڈ سندھ قیصر رضا بلوچ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیاجبکہ محکمہ خوراک ذرائع کا دعویٰ ہے کہ رقوم کی واپسی کیلئے ری شیڈول کرنے کا فیصلہ صوبائی حکومت کے حق میں کیا گیا ہے تاکہ اربوں کی رقم کی واپسی ہوسکے اور وہ رقم ڈوب نہ جائے ۔