کراچی (نمائندہ امت) خیر پور پولیس نے بااثر شخص کی ایما پر مزدور کو ڈاکو قرار دیکر جیل بھیج دیا۔ علی زمان کی گرفتاری رانی پور سے مقابلے میں دکھائی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں محنت مزدوری کرنے والا نوجوان علی زمان ولد علی احمد چند سال سے اپنے بچوں کی کفالت کے لئے کراچی میں کام کرتا تھا ،18 نومبر کو اپنی فیملی سے ملنے کے لئے آبائی گاؤں تحصیل میرواہ ضلع خیر پور آیا تھا ، اور کئی ماہ قبل اپنی گاڑی علی عمرانی کو فروخت کی تھی، بقایا رقم مانگنے پر بااثر شخص نے پولیس کے ذریعے غائب کرا دیا ، ضلع خیر پور کے علاقے رانی پور پولیس کے راشی افسران نے 13 دسمبر کو روہڑی کان،ل کے قریب پولیس مقابلہ میں محنت کش کو ٹانگ میں گولی مار کر زخمی حالت میں گرفتار کیا ، جبکہ بے گناہ علی زمان کے چاچا کا کہنا تھا کہ تیس ہزار روپے کی لین دین کے باعث با اثر علی عمرانی نے محنت کش کا جعلی مقابلہ کر دیا،پولیس میں شامل کالی بھیڑوں نے دو ہفتے تک حس بے جا میں رکھا ہوا تھا ، متاثرہ فیملی نے بتایا کہ محنت مزدوری کرنے والے علی زمان کمبوہ نے با اثر معروف علی عمرانی سے گاڑی کی تیس ہزار روپے کی رقم لینی تھی، تقاضا کرنے پر با اثر معروف علی عمرانی نے پولیس میں شامل کالی بھیڑوں کے ذریعے علی زمان کمبوہ کو 26/11/2018 کو اٹھوا لیا، جس پر علی زمان کمبوہ کے چاچا علی محمد کمبوہ نے ایس ایس پی خیر پور کو 11-12-2018 کو درخواست دی جس پر ایس ایس پی نے ڈی ایس پی رانی پور سے رپورٹ طلب کی جس کے بعد رانی پورپولیس نے مبینہ طور پر 13/12/2018 کو مبینہ جعلی مقابلہ ظاہر کیا اور حیرت انگزس طور پر ایس ایس پی نے اس جعلی مقابلے کی پریس ریلیز بھی جاری کردی، متاثرہ علی زمان کمبوہ کے چاچا علی محمد کمبوہ نے چیف جسٹس پاکستان ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، گورنر ، وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ میرے بھتیجے کو اس کے بااثر دوست معروف علی عمرانی نے پولیس کے راشی افسران کی ملی بھگت سے اٹھواکر جعلی مقابلہ کراکر جھوٹا مقدمہ کرایا ہے اور اس میں پولیس کے افسران بھی ملوث ہیں اس کاجعلی مقابلے کی اعلیٰ سطحی ایماندار پولیس افسران سے تحقیقات کرائی جائے۔ بعد ازاں ایس ایس پی خیر پور عمر طفیل سے موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کیس کی چھان بین کی جارہی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مجھے یاد نہیں کس درخواست پر میں نے ڈی ایس پی سے رپورٹ طلب کی ہے۔