لاڑکانہ (نمائندہ امت) سدھایہ اور ڈاھانی برادریوں کے دو گروپوں میں جاری خونی تنازعہ کا باہمی تصفیہ ، 9 قتل اور 16 زخمیوں پر فریقین پر ایک کروڑ 99 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، فیصلے کے بعد فریقین آپس میں شیر و شکر ہوکر گلے ملے۔ اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی معظم عباسی کی رہائشگاہ پر سردار منظور پھنور کی سرپنچی میں لاڑکانہ کے علاقے نوڈیرو میں گزشتہ پانچ سالوں سے سدھایہ اور ڈاہانی قبیلے کے دو گروپوں میں چلنے والے خونی تنازعے کا باہمی تصفیہ سرانجام پایا۔ جی ڈی اے کے رہنما غوث بخش مہر، سردار اظہر کماریو، نجف کماریو، معظم علی عباسی، سردار علی نواز جلبانی، محمد خان. جونیجو، بہرام خان بلیدی، آغا موسوی خان، کریم بخش بڈانی اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر سردار کریم بخش بڈانی نے فیصلہ سناتے ہوئے دونوں برادریوں پر 9 خون ثابت ہونے پر مجموعی طور پر ایک کروڑ 99 لاکھ جرمانہ عائد کیا۔ ہلاک ہونے والی خاتون کا خون بہا 30 لاکھ روپے اور مرد کا خون بہا 15 لاکھ مقرر کیا گیا۔ خونی تنازعے میں سدایو برادری کے چھ اور ڈاہانیوں کے تین افراد ہلاک ہوئے تھے اور تصادم کے باعث لوگوں کا ایک دوسرے کے علاقوں میں آنا جانا بند تھا، فیصلے کے بعد فریقین آپس میں شیر و شکر ہوکر گلے ملے اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔