ریکی شبہے میں عابدی کے 2 فیکڑی ملازمین زیر حراست

کراچی( اسٹاف رپورٹر)متحدہ کے سابق رہنما اورسابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم نے ان کی فیکٹری کے دو ملازمین کو حراست میں لیکر شامل تفتیش کرلیا،جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے روز گاڑی کی آمد و رفت کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے،ذ رائع کا دعوی ہے کہ شبہ ہے کہ علی رضاعابدی کی ریکی انکی فیکٹری سے ہوئی تھی، یہ شبہ اس وقت ظاہر ہوا جب پولیس نے علی رضا عابدی کی گاڑی کے ٹریکر سے لوکشن حاصل کی، اس کے مطابق گاڑی 25دسمبر کو علی رضا عابدی کی رہائش گاہ فیز 5سے سہ پہر 12 بجکر 12منٹ پر اسٹارٹ ہوئی، فیز 6پہنچی،ٰعلی رضا عابدی کی گاڑی فیز 6سے دوبارہ واپس انکی رہائیش گاہ 1بجکر 7منٹ پر واپس آگئی، سہ پہر 1بجکر 24 منٹ پر علی رضا عابدی اپنی گاڑی اسٹارٹ کرکے دوبارہ رہائش گاہ سے روانہ ہوئے اور 2بجکر 16 منٹ پر ویسٹ وہارف اپنی فیکٹری پہنچے، علی رضا عابدی کی گاڑی دن سوا 2بجے سے رات 8بجے تک انکی فیکٹری میں ہی کھڑی رہی،رات 8بجکر 6منٹ پر علی رضا عابدی نے فیکٹری سے اپنی گاڑی دوبارہ اسٹارٹ کی اور گھر کے لئے روانہ ہوئے،ویسٹ وہارف سے گاڑی نکلی، میرین لیبارٹری سے ہوتی نیٹی جیٹی ،پھر انٹیلی جنس کالونی سے گزرتی فرئیر ہال اور پھر ڈیفنس خیابان اقبال پہنچی، اس کے بعد علی رضا عابدی کی گاڑی خیابان اقبال سے ڈیفنس فیز 5 انکے گھر 8 بجکر 36 منٹ پر پہنچی ،جہاں واقعہ انکے گھر کے گیٹ پر پیش آیا، واقعہ کے بعد گاڑی 8بجکر 40 منٹ پر دوبارہ چلنا شروع ہوئی اسپتال گئی ،جس کے بعد اب گاڑی گذری پولیس اسٹیشن میں ہے، علی رضا عابدی گھر سے اپنی فیکٹری 52 منٹ میں پہنچے ، ذرائع نے بتایا کہ اسکے بعد تفتیشی ٹیم نے فیکٹری کے قریب سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی اور جیو فیسنگ کی مدد سے فیکٹری کے دوملازمین کوحراست لیا ہے ،جن سے تفتیش کی جارہی ،جبکہ انکے موبائل فون ڈیٹا کا ریکارڈ بھی چیک جارہاہے ، ذرائع نے بتایا کہ علی رضا عابدی دو موبائل فون استعما ل کرتے تھے ،جس میں ایک موبائل فون کا ڈیٹا بھی مرتب کرلیا گیا ، ڈیٹا کی مددسے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

Comments (0)
Add Comment