سنچورین(امت نیوز)جنوبی افریقہ سے دوسرے ٹیسٹ کے لیے قومی ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ کیے جانے کا امکان ہے ۔پاکستان کی بیٹنگ کے ساتھ غیر مستقل مزاجی کا لیبل ہمیشہ سے جڑا رہا ہے،گزشتہ سال دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد قومی بلے بازوں کے اہم مواقع پر ہمت ہارنے کی مثالیں تسلسل سے سامنے آنے لگی ہیں،سنچورین ٹیسٹ کے دوسرے روز ایک وکٹ پر سنچری مکمل کرنے کے بعد تیزی سے وکٹیں گنوائیں اور پوری ٹیم 190پر ڈھیر ہوگئی،سینئرز اظہر علی، اسد شفیق اور سرفراز احمد نے غیر ذمہ دارانہ سٹروکس کھیلتے ہوئے پویلین کی راہ لی۔یواے ای میں آسٹریلیا اور بعد ازاں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹیسٹ میچز میں بھی اہم مواقع پر بیٹسمینوں کے ہمت ہارنے کی وجہ سے حریف حاوی ہوئے اور کامیابی کی امیدیں حسرت میں بدل گئیں، سنچورین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بیٹنگ کے دوبارہ ڈگمگا جانے پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے سینئرز کی خوب کلاس لی اور 3جنوری سے شروع ہونے والے کیپ ٹان ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز بھی سامنے آئی ہے ۔