لاہور(نمائندہ امت) سابق بھارتی وزیر خارجہ اوربی جے پی کے رہنما یشونت سنہانے کہا ہے کہ بھارت کی کشمیرپالیسی سراسر غلط ہےکشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اس وقت ہم صرف اور صرف فورسز کے سہارے کشمیر پر قابض ہیں بھارتی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو طاقت کے وحشیانہ استعمال سے دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انٹرویومیں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے دو مرتبہ دورے کے دوران ایک سینئر حکومتی شخصیت نے ملاقات میں بتایا کہ میکاولی اور چانکیہ کی طرح ہر ایک کا کوئی نہ کوئی ریاستی نظریہ یا پالیسی ہوتی ہے لہذا بھارت کی بھی کشمیرکے حوالے ایک پالیسی ہے اور وہ یہ ہے کہ کسی بھی باغی کو ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال۔ حکومتی شخصیت کا نام ظاہر کیے بغیر کہا کہ وہ کشمیر جاکر ایک جگہ جا کے نہیں بیٹھے بلکہ وہ ہرطرف گئے اور یہ محسوس کیا کہ کشمیریوں کے ذہنوں میں بھارت کے بارے میں سخت نفرت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپالی عوام بھی بھارت سے نفرت کرتے ہیں مگر اس قدر نہیں جنتا کشمیری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نےکشمیر پالیسی کےحوالے سے غلطیاں ہی غلطیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی حالیہ حکومت اتفاق رائے، جمہوری یا انسانی طریقوں سے مسائل کے حل میں یقین نہیں رکھتی بلکہ وہ صرف طاقت کے ذریعے مسائل کو حل کرنا جانتی ہے اور یہ بات کشمیریوں کے دلوں میں بھارت کیلئے مزید نفرت کا سبب بن رہی ہے۔