گیس بحران شدید ہوگیا – شہری ہوٹلوں سے کھانا خریدنے پر مجبور

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں)کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے اور کچھ علاقوں میں لوگ ہوٹلوں سے کھانا خرید کر کھانے پر مجبور ہوگئے۔ ملک میں سردی کی شدت بڑھتے ہی کراچی کے علاقوں ملیر، گلشن اقبال، نارتھ کراچی، اولڈ سٹی ایریا سمیت ناظم آباد ،پاپوش نگرکے مکینوں کی جانب سے گیس پریشر میں کمی کی شکایات موصول ہوئیں۔ ان علاقوں میں صارفین نے کہا کہ سوئی سدرن کمپنی سے شکایت کے باوجود ہمارا مسئلہ حل نہیں ہو رہا ، ان علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث شہریوں نے صبح کے ناشتے کے لیے ہوٹلوں کا رخ کیا ،جس کے باعث ہوٹلز پر عوام کا رش لگ گیا۔ علاوہ ازیں گیس کی گھریلو طلب پوری کرنے کے لیے ایس ایس جی سی نے ہنگامی اقدام کے طور پر منگل تک سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز رات 10 بجے سے منگل کی صبح 8 بجے تک بند رہیں گے جس کے بعد تمام سی این جی اسٹیشنز کو معمول کے مطابق کھول دیا جائے گا۔گزشتہ روز کراچی کے صنعت کاروں نے گیس بحران کے سبب فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ دوہفتے قبل بھی کراچی سمیت سندھ بھر میں گیس کا بدترین بحران دیکھنے میں آیا تھا، جہاں 7 دن کے لیے سی این جی اسٹیشنز بند رہے تھے۔ واضح رہے سندھ میں گیس کے بدترین بحران کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے سوئی سدرن و ناردرن کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کردیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment