کرپشن سے نواز شریف کا براہ راست تعلق ثابت نہیں ہوا – احتساب عدالت

اسلام آباد(نمائندہ امت)احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہاگیاہےکہ کرپشن سے نوازشریف کابراہ راست تعلق ثابت نہیں ہوا۔احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں 7 سال کی سزا کے ساتھ بھاری جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔عدالت نے نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کر دیا تھا۔عدالت نے 24 دسمبر کو نواز شریف کی بریت کا مختصر فیصلہ سنایا تھا، اب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے چھٹیوں میں فیصلہ مکمل کر کے اس پر دستخط کیے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ 80 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کا کیس ثابت نہیں ہوا۔فلیگ شپ سمیت 16 آف شور کمپنیوں میں کرپشن اور کمپنیوں سے نواز شریف کا براہ راست تعلق ثابت نہیں کر سکا۔ کمپنیوں سے نواز شریف کو مالی فائدہ پہنچنے اور یہ ان کا بے نامی اثاثہ ہونے کے بھی کافی شواہد نہیں دیئے گئے، اس لئے نواز شریف کو بری کیا جاتا ہے۔فیصلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ کیس میں نیب کی طرف سے پیش کی گئی دستاویزات بھی نامکمل تھیں۔نیب اور نواز شریف کے وکلاء آج تفصیلی فیصلے کی مصدقہ نقول حاصل کر سکیں گے۔نقل ملنے کے بعد نیب حکام کی طرف سے اسلام آبادہائیکورٹ میں اپیل دائرکی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment