اسلام آباد(امت نیوز)پاکستان میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد میں ہر چھٹا فرد عارضہ قلب میں مبتلا ہورہا ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔2015میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان امراض پر قابو نہ پایاگیا تو یہ وباء کی صورت اختیار کرجائیں گے۔پاکستان میں دل کے امراض میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، اس مرض کی علامات ظاہر ہونے کو انجائنا کہتے ہیں، مریض کو چلتے ہوئے چھاتی میں درد محسوس ہوتا ہے، اگر بیٹھنے پر بھی درد شروع ہوجائے تو علاج نہ کرنے پردل کا دورہ پڑسکتا ہے۔اس بیماری میں دل کی شریانیں یا تو سکڑ جاتی ہیں یا بلاک ہو جاتی ہیں اس مرض میں پہلے اینجیو گرافی کی جاتی ہے، یعنی دل کو خون سپلائی کرنے والی شریانوں کی تصویر لی جاتی ہے، اس کے بعد علاج تجویز کیا جاتا ہے کہ کونسی ادویات دی جائیں، شریان میں اسٹنٹ ڈالا جائے یعنی اینجیو پلاسٹی کی جائے یا اوپن ہارٹ سرجری یعنی بائی پاس آپریشن کیا جائے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض کی بڑی وجہ موروثی بیماری ہوتی ہے، جبکہ شوگر، تمباکو نوشی، ورزش نہ کرنا، زیادہ گوشت اور تلی ہوئی چیزیں اور ناقص خوراک کھانے سے بھی یہ مرض بڑھ رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن جائے گا۔