شاہ لطیف پولیس زیادتی سے متاثرہ بچے کا مقدمہ درج کرنے سے گریزاں

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) رشتے دار کی زیادتی کا نشانہ بننے والے کمسن بچے کے والدین مقدمہ درج کرانے کیلئے خلدآباد چوکی کے چکر کاٹ رہے ہیں، پولیس رشوت کیلئے متاثرہ والد کو نظر انداز کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قائدآباد فٹبال گراؤنڈ سےمتصل سو کواٹر کے رہائشی خالد نے امت کو بتایا کہ 30 دسمبر کی شام 6 بجے میرے کزن اشرف کا بیٹا 7سالہ (ع ) محلے میں کھیلتے ہوئے اچانک غائب ہو گیا اور رات 9ہمارے دور کے رشتے دار منیر نے اسےریلوے لائن سے زخمی حالت میں اٹھا کر جناح اسپتال منتقل کیا تھا ،جہاں میڈیکل رپورٹ میں پتہ چلا کہ بچے کی گردن اور کمر پرزخم ہیں اور اس سے زیادتی بھی کی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بچے کا والد فالج زدہ ہے اور بچہ اپنی سوتیلی ماں کیساتھ رہائش پزیر تھا، جبکہ بچے نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ منیر ہی مجھے محلے سےلے گیا ور زیادتی کے بعد ریلوے لائن لے جا کر چاقو سے زخمی کرکےمجھے ڈرانے لگا اگر کسی کو بتایا تو گلا کاٹ دوں گا، اور اسکے بعداسےاسپتال لے گیا۔بچے کے بتانے پر والدین نے خلدآباد پولیس چوکی میں ملزم منیر کیخلاف درخواست دی لیکن پولیس مسلسل ٹال مٹول کر رہی ہے۔موقف جاننے کیلئے امت نے چوکی انچارج خدا بخش سے رابطے کی کوشش کی تو انہوں نے کال اٹینڈنہیں کی۔ بعدازاں ایس ایچ او شاہ لطیف نیک محمد کھوسہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ فیملی تھانے آئے، مقدمہ درج کرکےملوث ملزم کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment