کراچی(اسٹاف رپورٹر) لیاری گینگ وار کے ٹارگٹ کلر امجد عرف 302 نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ فشری میں مچھلی کا کام کرتا تھا اور فٹبالر بننا چاہتا تھا تاہم گینگ وار کی صحبت نے کھلاڑی بننے کے بجائے اسے خطرناک ٹارگٹ کلر بنا دیا۔ اس نے بتایا کہ اکثر دن کے وقت لیاری میں فٹبال کھیلتا تھا جہاں میری دوستی لیاری گینگ وار کے کمانڈر ندیم جاپان سے ہوگئی، جس نے میرے ہاتھوں 12 افراد قتل کروادیئے ۔پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلر امجد نے مزید بتایا کہ 2014 میں بابا لاڈلہ گروپ کے کمانڈر ندیم جاپان کے حکم پر اکبر بلوچ، سمیر کیچل اوع، سینگولین میں جوئے کے اڈے پر عزیر گروپ کے کارندے کو آغا شوکت نے 9 ایم ایم پستول سے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا ، ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ واردات کے بعد تمام ملزمان ساتھیوں کے ساتھ فرار ہو کر واپس رانگی پاڑہ آگئے تھے ، 2011 میں لیاری گینگ وار نوالین کے کمانڈر تاج محمد عرف استاد تاجو کے حکم پر اپنے ساتھیوں شاہد مکس پتی اور نعیم لاہوتی کے ساتھ جوبلی مارکیٹ سے متحدہ کے کارکن کو اغواکر کے نوالین میں استاد تاجو کے تارچر سیل پر لائے ، ہمارے دیگر ساتھی مذکورہ مقام پر پہلے سے موجود تھے ، مغوی پر تشددکیاگیا ، اور تین چار گھنٹے کے بعد نیم لاہوتی نے 30 بور پستول سے گولیاں مار کر مغوی کو قتل کردیا تھا، ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ قتل کے بعد لیاری گینگ وار کارندے آصف نیازی اور عمران نیازی نے مقتول کی لاش کو بوری میں ڈال کر لیاری ندی میں پھینک دی تھی ۔ ملزم نے بتایا کہ 2010 میں رانگی پاڑہ کے کمانڈر ندیم جاپان کے حکم پر سمیر کیچل ، زہیب کیپر اور آغا شوکت کے ساتھ علی محمد محلہ سلاٹر روڈ پر بشوا سکول کے قریب گلی میں پکٹ ڈیوٹی پر بیٹھے گینگ وار غفار ذکری کے 2 نامعلوم بلوچ کارندوں پر 30 بور پستولوں سے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا ، گرفتارٹارگٹ کلر نے انکشاف کیا کہ لیاری گینگ وار کے غفار ذکری گروپ کے کارندوں پر حملہ بھی کیا تھا ، ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ ندیم جاپان ، سکندر سیکو، سرور بلوچ ، آصف نیازی ، سہیل عرف سنی ڈاڈا، ستار پٹیرا، شکیل کمانڈر ،صادق گڈانی سمیت 50 سے زاہد کارندوں کے ہمراہ ایل ایم جی ، راکٹ لانچرز ، کلاشنکوفوں اور ہیڈ گرنیڈز سے مسلح ہو کر بھتے کے تنازع کی وجہ سے اپنے مخالف لیاری گینگ وار کمانڈر غفار ذکری اور اس کے گروپ پر حملے کے لئے علی محمد لیاری گئے اور ان پر حملہ کیا ، دونوں گروپوں کے درمیان وقفوں وقفوں سے تقریبا ًڈیڑھ ماہ تک لڑائی جاری رہی تھی ، اس لڑائی کے دوران ملزم کے گروپ کے زاہد بلوچ ،حمید بلوچ اور دیگر تین کارندے ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر غفارذکری گروپ کے تقریباً 4 کارندے ہلاک ہوئے تھے ، ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ اس حملے کے نتیجے میں دونوں طرف سے متعدد کارندے زخمی ہوئے تھے ، آخر کار لیاری گینگ وار کمانڈر غفار ذکری اپنے کارندوں کے ہمراہ فرار ہوکر بلوچستان چلا گیا تھا،جس کے بعد ملزم کے گروپ نے علاقے پر قبضے کرکے وہاں پکٹیں لگادیں تھیں۔