کورنگی اسپتال میں خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کی تحقیقات کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر شہلا رضا نے کورنگی اسپتال میں خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے اور فحش میسج کئے جانے کی روزنامہ امت میں شائع ہونیوالی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے اسپتال انتظامیہ سے وضاحت طلب کرلی اور 2 یوم میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، اسپتال انتظامیہ نے حساس معاملے کی انکوائری کیلئے 5 رکنی ہراسمنٹ کمیٹی قائم کردی ہے، تاہم اے ایم ایس 10 یوم کی رخصت پر چلا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ گورنمنٹ کورنگی اسپتال میں سینئر ڈاکٹر کو فحش میسج اور دیگر خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کئے جانے کا معاملہ سامنے آنے کا صوبائی وزیر شہلا رضا نے نوٹس لیتے ہوئے تفصیلات طلب کرنے کیلئے منگل کو ایم ایس کورنگی اسپتال کو فون کیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر موجود ڈاکٹر فرخ شیر نے جس پر خاتون ڈاکٹر کو میسج کرنے کا الزام ہے، فون پر صوبائی وزیر سے بات کی اور خود کو ایم ایس ظاہر کر کے ٹال مٹول کا انداز اختیار کیا اورفون بند کردیا۔ بعد ازاں دوبارہ کال ملانے پر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ شاہ نے صوبائی وزیر کو واقعے اور سینئر خواتین ڈاکٹرز کی شکایات سے متعلق آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر نے اسپتال میں ہراسمنٹ کمیٹی کی عدم موجودگی اور بد کردار انتظامی افسر کی تعیناتی پرحیرت و افسوس کا اظہا کیا اورفوری تحقیقات کی ہدایت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایس کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جس میں گریڈ 20 کی 2 سینئر خواتین ڈاکٹرز بھی شامل ہیں، جبکہ ڈاکٹر فرخ شیرکو اسپتال انتظامیہ نے اظہار وجوہ نوٹس جاری کیا ہے، تاہم انہوں نے تاحال نوٹس وصول نہیں کیا بلکہ تحقیقات سے بچنے کیلئے 10 دن چھٹی کی درخواست دیدی ہے تاکہ معاملہ ٹھنڈاہو سکے۔دوسری جانب خواتین ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ گھناؤنے کردار کے مالک افسر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Comments (0)
Add Comment