بلوچستان کے کوئلے کی کان میں دھماکے سے4 جاں بحق

کوئٹہ (امت نیوز)بلوچستان کے ضلع دکی میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 4 کان کن جاں بحق ہو گئے۔ اس طرح 4ماہ میں اموات کی تعداد 12ہوگئی۔ڈی پی او دکی سردار ہاشم خان نے بتایا کہ چمالانگ کے علاقے میں گیس پھیلنے سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک کان کن شدید زخمی بھی ہوا۔انہوں نے بتایا کہ جاں بحق کان کنوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جن میں 2بھائی بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کان کنوں نے اپنے مدد آپ کے تحت جاں بحق ساتھیوں کی لاشیں باہر نکالیں جس کے بعد انہیں ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے افغانستان روانہ کر دیا گیا۔لیویز اہلکار کے مطابق ’ کان کن ہزاروں فٹ گہرائی سے کوئلہ نکال رہے تھے کہ اچانک حادثہ پیش آیا۔بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو کان کنوں کی حفاظت اور مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دیں۔خیال رہے کہ کانوں میں کام کرنے والوں کے لیے مخدوش حالات ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں آئے روز مختلف حادثات میں کان کن جاں بحق ہوتے ہیں۔مائنز اینڈ منرلز ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 18برس میں بلوچستان میں ایسے حادثات میں ایک ہزار سےزائد کان کن جاں بحق ہو چکے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ضلع دکی کے علاقے چمالانگ ہی 2مختلف حادثات میں 3 کان کن جاں بحق اور 4زخمی ہو گئے تھے۔25نومبر کو بھی دکی میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث 3کان کن جاں بحق اور 2بےہوش ہو گئے تھے۔قبل ازیں 15ستمبر کو دکی میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث 2کان کن جاں بحق اور 2بےہوش ہو گئے تھے۔

Comments (0)
Add Comment