لاہور-راولپنڈی( مانیٹرنگ ڈیسک)شدیددھند کےباعث پاور ڈویژن کے چار پاور پلانٹ بند ہونے سے جڑواں شہروں سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیاجب کہ لاہور کے بعض علاقوں میں ہر ایک گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ نہروں کی بندش اور گیس قلت سے بجلی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا، شارٹ فال 4ہزار میگاواٹ سے بڑھ گیا، نہروں کی بھل صفائی کے باعث ڈیمز سےبجلی کی پیداوارمیں کمی ہوگئی ہے جبکہ شدید دھند کے باعث 4پاور پلانٹس بند ہو گئے، بند ہونے والے پاور پلانٹس کو ایل این جی کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ پیپکو ذرائع کے مطابق پاور پلانٹ بند ہونے سے 3ہزار میگاواٹ کے قریب بجلی سسٹم سے نکل گئی ہےاور لیسکو میپکو فیسکو سمیت دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔ لاہور میں علامہ اقبال ٹاون، جوہر ٹاون، گلبرگ، گڑھی شاہو سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جا ری رہا۔دھند کے باعث جن پاور پلانٹ میں فنی خرابی پیدا ہوئی ان میں نشاط چونیاں گدو اور ہیڈ بلوکی شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس کی خرابی جلد دور کر کے بجلی بحال کر دی جائے گی۔ گزشتہ صبح دھند اور بجلی کی پیداوار میں کمی کے سبب لیسکو کے642فیڈرز ٹرپ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ٹاؤن شپ، جوہر ٹاؤن، اقبال ٹاؤن، سبزہ زار، مغلپورہ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ذرائع کے مطابق لیسکو کی ڈیمانڈ 2000میگا واٹ اور فراہمی 1000میگا واٹ ہوگئی ہے۔ ایک ہزار میگا واٹ کاشارٹ فال ہونے کی وجہ سے آدھا لاہور بجلی سے محروم ہوگیا۔گزشتہ صبح شدید دھند کے باعث 500کے وی گدو۔747میگاواٹ گدو ، 500کے وی گدو۔رحیم یار خان اور 500کے وی بلوکی ۔ نیو لاہور کے سرکٹ نمبر1اور 2ٹرپ کر گئے جس کے نتیجہ میں گدو پاور پلانٹ 740میگاواٹ ، بلوکی پاور پلانٹ 1200 میگاواٹ، کے ای ایل پاور 124میگاواٹ ، نشاط پاور 185میگاواٹ اور نشاط چونیاں پاور پلانٹ 195میگاواٹ سسٹم سے نکل گئے اور قومی گرڈ کو مجموعی طور پر 2444 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ۔ سسٹم کو مزید ٹرپننگ سے بچانے کیلئے تقسیم کار کمپنیوں کو لوڈ مینجمنٹ کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ۔500کےوی سسٹم ٹرپ ہونے سے 220کےوی سرفرازنگر،اوکاڑہ سرکٹ (I&II)، 220کے وی وہاڑی۔کسووال سرکٹ (I)،220کے وی کالاشاہ کاکو۔غازی روڈسرکٹ، 220کےوی سرفرازنگر ۔نیوکوٹ لکھپت سرکٹ ، 220کے وی یوسف والا۔اوکاڑہ سرکٹ Iاور 220کے وی کسووال -یوسف والا سرکٹ بھی جزوی طور پرمتاثر ہوئے ۔