بلوچستان میں خشک سالی سے نایاب جانور ناپید ہونے کا خدشہ

حب ( رپورٹ/ عبدالغنی رند ) بلوچستان میں خشک سالی سے نایاب جانور نا پید ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ۔ ملک کے سب سے بڑے ہنگول نیشنل پارک کے نایاب جنگلی جانور قحط سالی کے سبب پہاڑوں سے اترنے پر مجبور ہوگئے ،حکومت بلوچستان ملکی سرمایہ کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کرسکی ۔جنگلی حیات کے خاتمے سے ملکی سرمایہ مانند پڑھ جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ۔ملکی سرمایہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ۔ہنگول نیشنل پارک میں خشک سالی کے باعث نایاب نسل کے جانوروں کیلئے گھاس اور پانی ناپید ہوگیا ہے ۔تقریباً 3ہزار نایا ب پہاڑی بکروں کی نسل خطرے میں پڑ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق خشک سالی کے باعث ضلع لسبیلہ میں واقع ہنگول نیشنل پارک میں پہاڑی بکرے(آئی بیکس)ہرن سمیت دیگر نایاب نسل کے جانور پہاڑیوں سے اتر آئے ہیں اور ان کی ہلاکت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ہنگول نیشنل پارک رقبے کے لحاظ سے جنوبی ایشا کا سب سے بڑا پارک ہے ،جس میں پائے جانیوالےکئی نایاب جنگلی جانور خشک سالی کی وجہ سے مر چکے ہیں ۔ ہنگول نیشنل پارک کے کنزرویٹر راجہ آصف نے میڈیا کو بتایا کہ نیشنل پارک 15لاکھ ایکڑ پر محیط ہے ، جو 3اضلاع لسبیلہ، آواران اور گوادر پر مشتمل ہے۔پارک میں نایاب نسل کے جنگلی جانور پائے جاتے ہیں ،جن میں پہاڑی بکرا، اڑیال ، ہرن ، چیتا ، مگر مچھ ، بھیڑیا ، لومڑی ، گیدڑ ، خرگوش ، لکڑ بگڑ ویگر شامل ہیں ، قحط سالی کے سبب جنگلی حیات کی نسل معدوم ہورہی ہے اورپانی اور گھاس نہ ملنے کے سبب بڑی تعداد میں جانور مر سکتے ہیں ۔محکمہ وائلڈ لائف محدود وسائل میں رہ کر ان کی دیکھ بھال کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہنگول نیشنل پارک کے نایاب جانور ملک کا سرمایہ ہیں اور گزشتہ 4 سال سے بارشیں نہ ہونے کے سبب ان جانوروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں ۔ حکومت بلوچستان کو چاہئے کہ نیشنل پارک میں جانوروں کے تحفظ کے لئے خصوصی پیکج فراہم کرے ،تاکہ ان کی نسل کو بچایا جاسکے ۔

Comments (0)
Add Comment