کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی) جامعہ اردو شعبہ عربی میں اساتذہ کی کمی سے طلبہ کا داخلے سے محروم رہنے کا خدشہ ہے۔ ایم فل کے 31طلبہ کوٹیسٹ و انٹرویوکلیئرکرنے کےباوجود داخلے نہ ہوسکے۔شعبہ عربی میں3 اساتذہ جبکہ کوئی بھی اسٹاف نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق جامعہ اردو میں دیگر شعبہ جات کی طرح شعبہ عربی کے 35طلبہ و طالبات میں سے 31طلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے تھے ،جن کے انٹرویو کے لئے 13دسمبر کو بلایا گیاتھا ،جس کےبعد انٹرویو ٹیسٹ کےبعد طلبہ کو کہا گیا کہ جن کو سلیکٹ کریں گے ،ان کو 3سے 4روز میں میسجز کے ذریعے آگاہ کردیا جائے گا ،تاہم مذکورہ دونوں ٹیسٹس کلیئر کرنےوالے طلبہ و طالبات میں سے کسی کو بھی میسج یا کال نہیں کی گئی ہے ،جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات کو شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس حوالے بعض کامیاب طلبہ کے رابطہ کرنے پر انہیں بتایاگیا ہے کہ انہیں سلیکٹ نہیں کیا جائے گا ،کیونکہ جامعہ کی اکیڈمک کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ ایک استاد کے ماتحت 7ایم فل کے طلبہ اور 5پی ایچ ڈی کے طلبہ پڑھ سکتے ہیں ،شعبہ عربی میں اس وقت مولانا قاری بدرالدین،مولانا ڈاکٹر سردارخان ،عبدالرحمن تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں ،جن میں اساتذہ کے پاس صرف 3سے 5طلبہ کا کوٹہ باقی ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ اردو عبدالحق کیمپس کا سب سے فعال شعبہ عربی کا ہے۔ تاہم جامعہ کی انتظامیہ نے مذکورہ شعبہ کو نظر انداز کررکھا ہے ،جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس ڈیپارٹمنٹ میں مستقل 3اساتذہ ہیں ،جن میں ڈاکٹر قاری بدرالدین ،مولانا ڈاکٹر سردار خان اور ڈاکٹر عبدالرحمن شامل ہیں۔اس کے علاوہ اس شعبہ میں کوئی بھی اسٹاف کلرک ،نائب قاصد اور کمپیوٹر آپریٹر موجود نہیں ہے ،جس کی وجہ سے تمام امور اساتذہ خود انجام دیتے ہیں۔ معلوم رہے کہ جامعہ کو اس حوالے سے شعبہ جات سے پہلے ہی تعداد معلوم کرکے اسے مشتہرکردینا چاہیے تھا کہ بڑی تعداد میں فیسیں جمع کرانے والے طلبہ کو معلوم ہوجاتا کہ ان کے داخلے کے چانس کم ہیں ،لہذا وہ کسی اور ادارے میں بھی اپلائی کرسکتے۔ اس حوالے سے جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین سے دفتری اوقات میں اور اس کے علاوہ بھی بذریعہ ٹیلی فون بھی رابطہ کیا گیا ،تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا،اس حوالے سے ان کا موقف معلوم ہونے کے بعد شائع کیا جائے گا۔