اوایل ایکس پر عوام کو لوٹنے والا 10 رکنی گروہ گرفتار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)رینجرز نے او ایل ایکس اپلیکیشن پر نجی بینک کی جانب سے کاروں کو آکشن کے ذریعے فروخت کرنے کا لالچ دے کر شہریوں سے لاکھوں روپے لوٹنے والے 10 ملزمان کو شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔گرفتار ملزمان آن لائن رقم لینے کے بعد OLX اپلیکیشن پر دیئے گئے اپنے نمبرز بند کردیتے تھے۔ملزمان کو تفتیش کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کورنگی ، گلشن اقبال اور سرجانی کے علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 10ملزمان محمد ابراہیم عرف ابراہیم نفیس ، سید علی عاطف جعفری ، عرفان بشیر ، سید شاہ میر فرقان عرف نعمان نومی ،محمد نوید مرزا ، کامران ،اعظم رحمان بٹ ، نذر القادر ،منیر خان اور فیضان رفیع کو گرفتار کرلیا۔رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مصطفی کمال نامی شہری نے شکایت درج کروائی کہ اس نے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ایک نجی بینک کی جانب سے کاروں کے آکشن کے دوران 2کاروں کوخریدنے کے لیے 11لاکھ روپے ملزم نذر القادر کو آن لائن ٹرانسفر کیے۔رقم کی ادائیگی کے بعد ملزم اپنا فون نمبر بند کر کے روپوش ہو گیا تھا۔ رینجرز نے شکایت پر کارروائی کر تے ہوئے OLX اپلیکیشن پر دیئے گئے نمبرز اور انٹیلی جنس معلومات کے ذریعے جعلسازی میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ کسی بھی غیر سرکاری ادارے ، بینک یا نجی کمپنی کی نیلامی کی گاڑیاں عوام کو سستے داموں بیچنے کا جھانسہ دے کر بھاری رقوم بٹورتے تھے، جن کی ٹرانسفر آن لائن کروائی جاتی تھی۔رقم متعلقہ اکاؤنٹ میں منتقل ہوجانے کے بعد اس گروہ کے ممبران اپنا موبائل نمبر بند کر کے روپوش ہوجاتے تھے۔ ملزمان نے مزید انکشاف کیا کہ وہ 2008سے 2011 تک اخبارات کے کلاسیفائیڈ اشتہارات، جبکہ 2012 سے 2018تک انٹر نیٹ پر OLXاپلیکیشن کے ذریعے عوام کو لوٹتے رہے ہیں۔ اس گروہ نے تقریباََ 150 افراد کے ساتھ جعلسازی کر نے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ملزمان کو ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔رینجرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایسے عناصر کے بارے میں فوری طور پر قریبی چیک پوسٹ،رینجرز ہیلپ لائن 1101یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر 03162369996پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

Comments (0)
Add Comment