نیب نے واسا میں ترقیاتی منصوبوں کا ریکارڈ مانگ لیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) واسا میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ۔نیب نے 16 ترقیاتی منصوبوں کی چھان بین کے حوالے سے ریکارڈ طلب کر لیا ۔نیب حکام نے ترقیاتی منصوبوں پرجاری کام کومانیٹرکرنے کا بھی فیصلہ کرلیاہے۔ ریکارڈ اور دیگر تفصیلات کی فراہمی کے لئے سیکریٹری بلدیات اور ایم ڈی واسا کو نیب کی طرف سے لیٹر ارسال کر دئیے گئے۔ کرپشن میں ملوث متعدد افسران بھی گرفت میں آئیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی تحقیقات کے دوران واسا حیدرآباد میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ۔نیب حکام کی طرف سے ایم ڈی واسا کو لکھے گئے لیٹر میں 16 سے زائد ترقیاتی منصوبوں کی فہرست بھی منسلک کی گئی ہے۔ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ واسا کے متعدد افسران کی واسا کی طرف سےشروع کروائے جانے والے ترقیاتی منصوبوں میں ہونے والی کرپشن میں ملوث ہیں۔ملوث افسران کی فہرست بھی ارسال کی گئی ،لیکن واسا حکام کی طرف سے ان افسران کی تفصیلات ارسال نہیں کی جا رہی ہیں۔ لیٹر میں کہا گیا ہے تحقیقات کے دوران دیکھنے میں آیا ہے کہ واسا کے 16 سےزائد ترقیاتی منصوبوں پر ابھی تک کام جاری ہے ،جن میں سے کچھ منصوبوں پر کافی عرصے سے کام جاری ہے ۔ ڈی جی واسا کو کہا گیا ہے کہ نیب حکام نے ان ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ان کی تکمیل تک ہونے والے کام کی قریب سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ واسا حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے متعلق نیب حکام کو آگاہ کریں ۔ اس سلسلے میں سیکریٹری بلدیات کو بھی ایک لیٹر ارسا کیا گیا ہے ،جس کے ساتھ کرپشن میں ملوث افسران کی فہرست منسلک کی گئی ہے اور محکمے سے ان افسران کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں اور محکمہ بلدیات کو ہدایت کی گئی ہے ،وہ اس سلسلے میں ایک آفیسر نامزد کریں ،جو واسا سے متعلق مطلوب معلومات کی فراہمی میں معاونت کرے۔

Comments (0)
Add Comment