مشیر تجارت کی فرم کو ٹھیکے پر حکومت کا اصرار

اسلام آباد(نمائندہ امت / مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے310 ارب روپے کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی فیملی کمپنی و چینی فرم کو دینے کے فیصلے کی درستی پر اصرار کرتے ہوئے13 جنوری کو منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔چیئرمین واپڈا کا کہنا ہے کہ ٹھیکہ چینی کنسورشیم کمپنی کو دیا گیا ۔ڈیم کی تعمیر کیلئے ٹھیکے کے کاغذات 6 ماہ قبل موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے سے قبل جمع کرائے۔ اس وقت نواز لیگ کی حکومت تھی۔اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے مہمند ڈیم کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر کی خاندانی کمپنی کو دینے کا فیصلہ مفادات کا ٹکراؤ قرار دیدیا ہے ۔ پیپلز پارٹی نے نیب سے نوٹس لینے اور ٹھیکہ فوری طور پر منسوخ کرنے اور رزاق داؤد کو حکومتی معاملات سے الگ کر دیا جائے ۔نواز لیگ نے معاملے کو کرپشن قرار دیا ہے ۔یہ بات قابل ذکرہے کہ وزیراعظم عمران خان اقتدار میں آنے سے قبل حکومت کے دوران بر سر اقتدار جماعت کی شخصیات کے کاروبار کرنے کی مخالفت پر مبنی ٹویٹس کرتے رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےمہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے310 ارب روپے کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی فیملی کمپنی ڈیسکون و چینی فرم گیز ہوبا کو دیے جانے کے فیصلے کی درستی پر اصرار کرتے ہوئے حکومت نے 13 جنوری کو منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔یہ اعلان چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ چیئرمین واپڈانے کہا کہ نیسپاک، ایف ڈبلیو اور 2 غیر ملکی کمپنیوں کی موجودگی میں ڈیسکون کو میرٹ پر ٹھیکہ ملا۔جس وقت مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے بولی دی گئی تھی اس وقت پی ٹی آئی حکومت میں نہیں تھی،مشیر تجارت رزاق داؤد کا اب اُس کمپنی سے کوئی تعلق نہیں ، جسے ٹھیکہ ملا،وہ کمپنی سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ ڈیسکون پاکستان کو نہیں چینی کمپنی کی سربراہی میں کنسورشیم کو دیا گیا، جس میں ڈیسکون کا حصہ صرف30فی صد ا ور چین کی گیزہو با کا شیئر70 فیصد ہے۔منصوبے پر15روزمیں کام شروع ہو جائے گا ، جس سے 6ہزار مقامی افراد کو روزگار اور پشاور کو پینے کا پانی ملے گا۔17سے 18 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور 800میگا واٹ بجلی بھی پیدا ہوگی۔منصوبے کا انجینئرنگ ڈیزائن 2017 میں مکمل ہونے کے بعد عالمی بولی کا عمل شروع کیا گیا ،جس میں 23 کمپنیوں نے حصہ لیا۔ٹھیکے کیلئے دستاویزات موجودہ حکومت کے بننے سے پہلے جمع کرائی گئیں ، جن کا عالمی سطح کے کنسلٹنٹس نے 6ماہ تک جائزہ لیا ۔میں کسی کا ترجمان نہیں لیکن وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد کی کمپنی کو مہمند ڈیم کا ٹھیکہ ملنا مفادات کا ٹکراؤ نہیں، بولی پیپرا کے رولز کے مطابق مکمل ہوئی۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور پاور چائنا کمپنی کے پاس تجربہ و صلاحیت نہیں تھی کہ بولی جیت سکے۔ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ کونسی کمپنی معیار پر پورا اترتی ہے، واپڈا کے پاس کسی جوائنٹ وینچر کی بڈنگ روکنے کا اختیار نہیں ہمارا کسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔گیز ہوبا بڑی کمپنی ہے جسے 80ارب کا منصوبہ مکمل کرنے کا تجربہ ہے۔منصوبے کیلئے 10ارب کا تجربہ درکار تھا۔ ٹھیکہ حاصل کرنے والا کنسورشیم اس شرط پر پورا اترتا ہے ۔ ڈیسکون پاکستان میں سد پارہ و میرانی ڈیم تعمیر کر چکی ہے ۔8 سے9ہفتے میں ٹھیکہ لینے والا کنسورشیم متحرک ہو گا اور اسے 5برس میں مکمل کیا جائے گا ۔ ادھر اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم کے مشیر تجارت کی کمپنی کو 310 ارب کا ٹھیکہ دینے پر مفادات کے ٹکراؤ کا اعتراض اٹھا دیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے ٹھیکہ منسوخ کرنے ، عبدالرزاق داؤد کو حکومتی امور سے الگ کیا جائے۔صحافیوں سے گفتگو میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پی پی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ مہمند ڈیم ٹھیکے کے حوالے سے مفادات کا ٹکراؤ سامنے آیا ہے۔مہمند ڈیم کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر اور ان کے بیٹے کی کمپنی کو دیا گیا ہے۔ ماضی میں عمران ایسے معاملات پر ٹوئٹس کیا کرتے تھے۔ یہ کسی نلکے نہیں309ارب کا ڈیم بنانے کا ٹھیکہ ہے۔ٹھیکے میں ایف ڈبلیو او اور پاور چائنا کو کیسے مسترد کر دیا گیا؟ یہ میچ فکسنگ ہے۔یہ عجب کرپشن کی غضب کہانی ہے۔ نیب معاملے کا جائزہ لے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اپنے بیان میں مہمند ڈیم کو ٹھیکہ منسوخ کرنے اور رزاق داؤد کو حکومتی امور سے الگ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔عمران خان نے اپنے مشیر کی کمپنی کو مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دے کر ایک اور یو ٹرن لے لیا۔حکومت کے اندر بیٹھے لوگ قومی وسائل آپس میں بانٹ رہے ہیں۔معاملے پر نیب متحرک نہ ہونا جانبداری کی علامت ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں نواز لیگ کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھیکہ کس بنیاد پر دیا گیا ہے اور کیا یہ کرپشن نہیں۔پروگرام میں شریک تحریک انصاف کے ندیم افضل چن نے کہا کہ اس معاملے میں شفافیت ہونے کے باوجود رزاق داؤد وضاحت دیں ۔واضح رہے کہ رزاق داؤد نے وزیر اعظم کا مشیر بننے کے بعد ڈیسکون کی چیئرمین شپ چھوڑی تھی اور اب ان کے بیٹا تیمور داؤد کمپنی کا چیئرمین ہے ۔

Comments (0)
Add Comment