اسلام آباد (محمد فیضان) پا کستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسفک گروپ کو 27نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنی کا رکردگی سے متعلق جوا ب تحریری شکل میں بھجوا دیا ہے قبل ازیں تحریری جواب کی منظوری قومی ا قتصادی کو نسل نے اپنے اجلاس میں دی تھے جبکہ ایف اے ٹی ایف کے ساتھ میٹنگ کے لیے 12رکنی وفد آج سڈنی روانہ ہوگا ۔اعلیٰ حکو متی ذرا ئع کے مطابق وفد میں سیکرٹری خزانہ ، ایڈیشنل سیکرٹری خزا نہ ،نیب ، ایف آ ئی اے ، سٹیٹ بینک آف پاکستان ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو ،وزارت دا خلہ اورنیکٹا کے افسران شامل ہیں ۔ایف اے ٹی ایف کو تحریری مواد ای میل کر دیا گیا ہے ۔پا کستانی وفد کے سڈنی پہنچے سے قبل ایف اے ٹی ایف ایشا پیسیفک گروپ کے ارکان پا کستان کی کا رکردگی سے متعلق اس تحریری مواد کا جا ئزہ لے چکے ہوں گے اور اس کارکردگی کی روشنی میں پاکستانی وفد سے سوال و جواب کیے جا ئیں گے۔ اگر پا کستانی وفد ایف اے ٹی ایف کے ارکان کو مطمئن کرنے میں کا میاب ہو گیا تو ارکان پا کستان کے حوالے سے مثبت رپورٹ تیار کرینگے اور اگر ایف اے ٹی ایف کے ارکان کو پاکستا نی حکام قائل نہ کرسکے تو پاکستان کا گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ برقرا ر رہے گا جبکہ اس پر حتمی فیصلہ رواں سال نومبر یا دسمبر میں متو قع ہے۔ ذرا ئع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا پا کستان کے سا تھ بڑا ایشو ٹیررفنانسنگ اور پھرا س کے بعد دوسرے نمبر پر منی لا نڈ رنگ ہے۔ ٹیر ر فنانسنگ کا مطلب دہشت گردوں کو سرمائے کی فرا ہمی کو روکنا ہے اور ایف اے ٹی ایف کے رکن مما لک نے ا فغانستان میں جاری جہاد کو دہشت گردی کا نام دیا ہے۔ایف اے ٹی ایف کا خیال ہے افغانستان میں افغا ن مجاہدین کو جنگ کے لیے رقوم کا بڑا حصہ پا کستان سے منتقل کیا جاتا ہے۔ اس لیے ایف اے ٹی ایف کا بڑا مطالبہ اور دبائو یہی ہے کہ پاکستان پاک ا فغان سرحد سمیت اپنے ملک میں ایسے اقداما ت کرے جس سے افغا ن مجاہدین کو رقوم یا کسی بھی شکل میں ما لیاتی مدد کی فرا ہمی کو روکا جاسکے ۔اس کو ایف اے ٹی ایف نے ٹیرر فنانسنگ کا نا م دیا گیاہے ۔ٹیرر فنانسنگ میں گو دوسری تنظیموں کو بھی شامل کیا گیا ہے لیکن دہشت گردوں کو سرما ئے کی فرا ہمی روکنے کا بڑا مْقصد افغا نستا ن میں مجایدین کو رقوم کی فراہمی کو رو کنا ہے پا کستان نے اس حوالے سے بھی اپنا جواب جمع کرا دیا ہے جس میں پا ک افغان سرحد پربا ڑ لگانے کو اس حوا لے سے حو صلہ افزا ا قدام قرار دیاہے اور زور دیا ہے کہ پاکستان اپنے حصے کا کام بخوبی کررہا ہے افغا نستان بھی اپنی طرف سے سرحد پرمو ثر اقدا مات اور کا رروا ئیاں ممکن بنائے وفد کی وا پسی 13اور 14جنوری کو ہو گی ۔