بنگلہ دیشی اپوزیشن نے حلف برداری کا بائیکاٹ کردیا

ڈھاکہ(امت نیوز) بنگلہ دیش میں اپوزیشن نے جھرلو الیکشن سے جیتنے والے ارکان کی حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کردیا اور مطالبہ کیا ہے کہ غیر جانب دار حکومت کے تحت عام انتخابات دوبارہ کرائے جائیں۔انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھی حالیہ انتخابات کو غیر معتبر قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نواز حسینہ واجد کی عوامی لیگ نے بدترین دھاندلی اور اپوزیشن کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے 298 کے ایوان میں 288 نشستیں حاصل کی ہیں۔ دھاندلی اتنی نمایاں تھی کہ عالمی برادری بھی چیخ پڑی ،تاہم حسینہ واجد نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اصرار کیاہے الیکشن صاف اور شفاف تھے۔ بنگلہ دیشن نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام اس پارلیمنٹ کا حلف کیوں اٹھائیں ،جسے ہم تسلیم نہیں کرتے۔ فخر الاسلام اپوزیشن کے ان 7 ارکان میں شامل ہیں ،جو حالیہ انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہوئے۔ جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےدھاندلی زدہ انتخابات چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش بھر میں ہر حلقے سے ہمارے امیدوار الیکشن ٹریبونلز میں پٹیشن دائر کر کے حکومت کا فراڈ اور دھاندلی سامنے لائیں گے۔دوسری جانب بھارت نواز وزیراعظم کی ایما پر الیکشن کمیشن نے دوباہ انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا اور دعوی کیا ہے کہ عام انتخابات صاف اور شفاف ہوئے ہیں۔ادھر انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ ووٹنگ سے قبل حکومت نے دھمکانے کی مہم کا سہارا لیا جب کہ پولنگ کے روز بھی ووٹرز کو دھمکایا گیا، حکمران جماعت کے کارکنوں نے پولنگ مراکز پر قبضے کئے، بیلٹ پیپر تک دیکھے گئے۔ ادارے کے ایشیا ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کے حالیہ انتخابات کسی بھی طرح قابل اعتبار نہیں ،کیونکہ حکومت نے حزب اختلاف کے اہم ارکان اورہزاروں حامیوں کو گرفتار کیا ہوا تھا۔ بعض کو قتل کیا گیا ہے جبکہ بعض لا پتہ بھی ہیں ،جس سے خوف اور گھٹن کا ماحول پیدا ہوا۔گزشتہ روز امریکا اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک نے بھی بنگلہ دیش میں انتخابات میں تنقید اور متنازع رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن کو وضاحت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment