دہشت کی علامت وائٹ کرولا کار سوار گروہ سی ویو سے گرفتار

کراچی(اسٹاف رپورٹر)درخشاں و اطراف میں دہشت کی علامت بننے والے وائٹ کرولا کار سوار گروہ کو سی ویو سے گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس وردی میں ملبوس ملزمان سی ویو اور دو دریا پر نئے جوڑوں کو روک کر نکاح نامہ نہ ہونے پر گرفتار کرنے کی دھمکیاں دیتے اور لوٹ کر فرار ہوجاتے۔ملزمان 2 برس کے دوران متعدد جوڑوں کو لوٹ چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق درخشاں پولیس نے سی ویو کے قریب کارروائی کرتے ہوئے وائٹ کرولا کار نمبر BAP-952 کو روک کر اس میں سوار 4 جعلی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے اسلحہ ، رقم اور موبائل فونز برآمد کرلیے۔گرفتار ملزمان کی شناخت عدنان، عدنان امین، رمضان اور شیرشاہ سوری کے نام سے ہوئی ہے ۔’’امت‘‘ کو ایس ایچ او ارشد جنجوعہ نے بتایا کہ ملزمان 2سال سے سی ویواور دو دریا کے مقام پر دن اور رات کے وقت وائٹ کرولا کار میں پولیس وردی پہن کر نئے آنے والے جوڑوں کو روک کر ان سے نکاح نامہ مانگتے اور نکاح نامہ ہونے پر جوڑوں کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دیکر رقوم اور موبال فون چھین کر فرار ہوجاتے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان میں سے ایک ملزم عدنان امین سب انسپکٹر کے بیچ لگانے کے بعد خود کو کسی بھی جوڑے کے سامنے ایس ایچ او ظاہر کرتا تھا، جبکہ دیگر ملزمان خود کو ڈیوٹی افسر اور ہیڈ محرر ظاہر کرتے تھے۔ملزمان کے باعث رات کے وقت سی ویو اور دریا کے مقام پر جوڑے تفریح کیلئے نہیں آتے تھے۔ ملزمان وائٹ کرولا ڈکیت گینگ کے نام سے خوف کی علامت بنے ہو ئے تھے اور کئی سالوں سے ساحل سمندر اور اطراف میں تفریح کے لیے آنے والے سادہ لوح شہریوں ،نوجوان جوڑوں کو ڈرا دھمکا کر لوٹ لیا کرتے تھے۔ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں متعدد وارداتوں کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ ملزمان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اسپیشل برانچ کے اہلکار بن کر شہریوں کو تلاشی کے نام پر لوٹا کرتے تھے۔ کئی بار پولیس اہلکاروں کو بھی چکمہ دے کر ان کے چنگل سے نکل گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان گرفتاری کے وقت خود کو پی کیو آر کا اہلکار ظاہر کررہے تھے۔

Comments (0)
Add Comment