غزہ کی سرحد پر جمع ہزاروں فلسطینیوں پر اسرائیلی فائرنگ – 6 زخمی

غزہ(امت نیوز) اسرائیلی فوج نے جمعہ کو اپنی سرحد کے قریب غزہ میں احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر 10 ہزار سے زائد گولیاں چلا دیں ۔صیہونی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 6سے زائد فلسطینی شدید زخمی ہو گئے ۔اسرائیل نے اسیر فلسطینیوں کی جیل میں زندگی مزید اجیرن بنانے کا اعلان کر دیا ہے ۔حماس نے اسرائیلی اعلان کو اعلان جنگ قرار دیا ہے ۔غزہ میں جمعہ کو حماس نے فلسطینی ٹیلی وژن اسٹیشن تباہ کر دیا ہے ،جس کے نتیجے میں پی ایل او اور حماس میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق غزہ کے قریب10 ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اسرائیلی سرحد کے قریب ’’گھر واپسی ‘‘ کیلئے احتجاج کیا ۔ فلسطینیوں کو سرحد کے قریب دیکھ کر صیہونی فوجیوں نے فائرنگ شروع کر دی ،جس سے6فلسطینی شدید زخمی ہو گئے۔نہتے فلسطینیوں نے اسرائیل کی فائرنگ کا جواب جلتے ٹائر پھینک کر اور پتھراؤ کے ذریعے دیا۔اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں فائر کی تھیں ۔اسرائیلی وزیر داخلہ گیلاڈ ایردان نے اسیر فلسطینیوں کی جیل میں زندگی مزید اجیرن بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردوں ‘‘ کیلئے جیل سہولیات مزید کم کر دی جائیں گی ۔ اس اعلان سے قبل اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسیر فلسطینیوں کو کم از کم سہولیات دی جا رہی تھیں ،جنہیں چھیننے کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔اسرائیلی سرحد پر فلسطینیوں کا احتجاج شروع ہونے پر سابق وزیر دفاع ایویگڈور لائبر مین نے اپنی فیس بک پوسٹ میں تحریر کیا کہ میں تو جون 2018 سے نیتن یاہو پر زور دے رہا ہوں کہ حماس پر کاری ضرب لگائی جائے اور اس کے سوا اب کوئی چارہ نہیں ،لیکن ہر بار نیتن یاہو ایسی کارروائی سے گریزاں رہا ۔لگتا ہے کہ نیتن یاہو حکومت فلسطینیوں ،پی ایل او ، حماس اورحزب اللہ سے خوفزدہ ہے ۔حماس کے سینئر رہنما اسماعیل رضوان نے اسیر فلسطینی مجاہدین کے خلاف اقدامات کے اسرائیل کا تازہ اعلان فلسطینیوں کے خلاف اعلان جنگ قرار دیاہے ۔ادھر غزہ میں جمعہ کو حماس نے فلسطینی ٹیلی وژن فلسطین براڈ کاسٹ کارپوریشن کے اسٹیشن تباہ کر دیا ،جس کے نتیجے میں پی ایل او اور حماس میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے ۔ٹی وی اسٹیشن کے ڈائریکٹر کے مطابق 5افراد نے ان کے دفتر میں گھس کر متعدد کیمرے ، ایڈیٹنگ اور براڈ کاسٹ آلات کو تباہ کر دیا ،جن کی مالیت ڈیڑھ لاکھ ڈالر سے زائد ہے ۔پی بی سی کا کہنا ہے کہ حملے میں حماس ملوث ہے ،جو صرف اپنی آواز ہی اٹھانے کو ترجیح دیتی ہے۔حماس نے واقعے کی مذمت کی ہے ۔

Comments (0)
Add Comment