اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے سابق سفیر حسین حقانی کی واپسی کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں جمع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسین حقانی نے بطور سفیر سیکرٹ سروس فنڈز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سالانہ 2 ملین ڈالر کی خورد برد کی، ان حوالگی کے لیے دستاویزات جلد امریکہ کو بھیجی جائیں گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسین حقانی کی واپسی کےلیے وزارت خارجہ میں اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں جن میں حسین حقانی کی واپسی سے متعلق تمام قانونی پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔ 355 صفحات پر مشتمل ایکسٹراڈیشن دستاویزات وزارت داخلہ کے حوالے کی گئیں جو وزارت خارجہ کو بجھوا دی گئی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسین حقانی نے امریکہ میں بطور سفیر اختیارات کا غلط ا ستعمال کیا، انہوں نے سیکرٹ سروس فنڈز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سالانہ 2 ملین ڈالر کی خورد برد کی، حسین حقانی نے 8 ملین ڈالر میں سے 4 ملین ڈالر ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیے، سرکاری پیسے کےغلط استعمال پر حسین حقانی کیخلاف مارچ 2018 میں ایف آئی آردرج ہوئی۔ایف آئی اے رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں حسین حقانی کے خلاف چالان پیش کیا جاچکا ہے جبکہ ان کی پاکستانی سفری دستاویزات بلاک کرنے کی درخواست بھی دی گئی ہے۔