پشاور/کراچی(نمائندہ امت)پشاورمیں صدر کے علاقے کالا باڑی میں کھڑی گاڑی میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 2 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔دھماکے سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔قریب نصب بجلی بھی دھماکے سے متاثر ہوا اور بجلی کی تاریں گرنے سے پشاور سمیت اردگرد کے علاقوں کو بجلی منقطع ہو گئی۔دھماکے میں 8تا 10کلو بارودی مواد استعمال ہوا ۔دھماکے کےبعد قریبی بازار میں خوفزدہ تاجروں نے اپنی دکانیں بند کر دیں۔پولیس و امدادی اداروں کے رضا کاروں نے زخمی53سالہ محمد فاروق ولد دین محمد،28 سالہ ابراہیم ولد بدی گل ، 35 سالہ عمیر ولد پرویز،20سالہ رحمت گل ولد بہرام ، 28 سالہ مختار بی بی دختر جمیل و45سالہ روبی ولد فرانسس کو اسپتال منتقل کیا ۔وزیر اطلاعات خیبر پختون شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ دھماکے کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا ۔حکومت سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لے گی ۔ادھر دھماکے سے قبل کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں ایک باریش شخص گاڑی زیر تعمیر مسجد کے قریب کھڑی کرکے جاتا ہے اور چند منٹ بعد ہی زوردار دھماکہ ہو جاتا ہے۔دریں اثناآئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے پشاور میں ہونے والے دھماکے کے تناظر میں سندھ پولیس کو ہائی الرٹ کرتے ہوئےانتہائی مستعد طریقے سے سیکورٹی فرائض انجام دینے کا حکم دیا ہے ۔حساس علاقوں میں انٹیلی جنس بڑھانے، تھانوں کی سطح پر روابط مربوط کرنے، پیٹرولنگ، پکٹنگ وناکہ بندی سخت بنانے اور اسنیپ چیکنگ کیلئے پوائنٹس بنا نے کی ہدایت کی ہے ۔ڈیوٹی پر تعینات تمام افسران وجوانوں کو بلٹ پروف جیکٹس کے لازمی استعمال کا حکم بھی دیا ہے ۔