لاہور(امت نیوز)آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکینڈل میں وعدہ معاف گواہ ایل ڈی اے کے سابق چیف انجینئر اسرار سعید کیخلاف ایل ڈی اے سٹی میں غیر قانونی اقدامات پر بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایل ڈی اے سٹی میں اراضی کی خریداری،پلاٹنگ اورزائد فائلوں کی فروخت کے بعد انفراسٹرکچر میں بھی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ۔اسی تناظر میں ایل ڈی اے کے سابق چیف انجینئر اسرار سعید کیخلاف ایک انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق اسرار سعید نے ایل ڈی اے سٹی ڈویلپمنٹ آف انفراسٹر اکچر میں بے قاعدگیاں کیں جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ۔اسرار سعید نے ایل ڈی اے کے فیز1 کاپی سی ون 28 ستمبر 2017 کو تیار کیاجس کے انفراسٹرکچر میں غیرقانونی طورپرتبدیلیاں کرتے ہوئے نجی کمپنی سے کیا جانے والے کنٹریکٹ کو 87 کروڑ 66 لاکھ 58 ہزار سے بڑھا کر 2ارب 33کروڑ 94 لاکھ 7 ہزار روپے کیا گیا۔اسرارسعیدنے پروسیجر اور فنانشل رولز کی بھی خلاف ورزی کی۔ ذرائع کے مطابق نیب نے ایل ڈی اے سٹی فیز 1 کا مکمل ریکارڈ حاصل کر کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا ہے۔نیب نے اسرار سعیدکو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکینڈل میں 8 مارچ 2018 کو گرفتار بھی کیا تھا جو بعد ازاں وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے۔